اسلام آباد ، لاہور،کر اچی( خبر نگار، خبر نگار خصو صی،سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، سپیشل رپورٹر ،92 نیوزرپورٹ ،این این آئی ) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ تاریخی ہے ،ایک بار پھر ثابت ہوگیا آئین ووٹ چوروں سے بالاتر ہے ۔ اپنے ایک ٹویٹ میں مریم نواز نے لکھا کہ یاد رکھو آر ٹی ایس اور ڈسکہ دھند ٹیکنالوجی اب نہیں چلے گی۔ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے وفد کے ہمراہ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور سپریم کورٹ کی رائے پر تبادلہ خیال کیا، بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کی مشاورت سے آئینی ترمیم کی جائے ،چیف الیکشن کمشنرکواپنی گزارشات پیش کی ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کے 2ارکان کو سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے کے فون موصول ہوئے ہیں۔ لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فیصلہ کسی کی ہار جیت نہیں، آئین کے مطابق ہے ۔جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا اوپن بیلٹ آرڈینس نے عدلیہ اور قوم کا وقت ضائع کیا ہے ، فیصلے کے بعد صدر کو خود مستعفی ہوجانا چاہیئے ، نہیں تو صدر کے خلاف مواخذہ کی تحریک بھی آسکتی ہے ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ جمہوریت کی جیت ہے ،حکومتی بدنیتی ظاہر ہوچکی ہے ، آرڈیننس سے ملک نہیں چلائے جاسکتے ،سینٹ انتخابات پی ٹی آئی کیلئے سرپرائز ہوں گے ۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپوزیشن کے مؤقف کی اخلاقی فتح ہے ، آئین کو پامال کرنے کی کوشش ناکام ہوئی ۔ پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیر ی رحمن نے کہا ہے کہ حکومت کی پارلیمان اور آئین کو بے توقیر کرنے کی کوشش ناکام ہوئی، ملک آرڈیننس فیکٹری سے نہیں پارلیمان سے چلے گا۔پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکر ٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صدر کے آفس کو صرف آرڈیننس بنانے کی ورکشاپ بنا دیا گیا ۔ سینٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ لڑکھڑاتی حکومت کو سینٹ انتخابات سے قبل بڑی شکست ہوئی ہے ۔ ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اب الیکشن کمیشن سینٹ انتخابات میں دھاندلی کو روکے ۔وزیر اطلاعات وبلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ نااہل اورسلیکٹڈ حکمرانوں کو قانونی محاذ پرایک بارپھرشکست سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ اسلام آباد ( خبر نگار ، خصو صی رپورٹر، خبر نگار خصو صی،92 نیوز رپورٹ، این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات سینٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی رائے تاریخی ہے ،ووٹوں کیلئے منڈیاں لگانے والے مایوس ہونگے ،فیصلہ شفاف انتخابات کے عمران خان کے نظریے کی کامیابی ہے ،عدالتی رائے کی روشنی میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے شفافیت یقینی اورووٹ کی شناخت ممکن ہو جائے گی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینٹ بیلٹ پیپرکا کہہ دیاہے ، ہم جوچاہتے تھے وہ مل گیا،اب یہ الیکشن کمیشن پرہے کہ وہ بیلٹ پیپر پر بار کوڈلگائے یا سیریل نمبر،سپریم کورٹ کی یہ رائے بہت اہم ہے کہ بیلٹ پیپرکی سیکریسی حتمی نہیں ہے ۔سپریم کورٹ کی رائے کے بعد حکومت نے الیکشن کمیشن کو ہر ممکن ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی پیش کش کردی ۔وفاقی وزرا ء فواد چوہدری ، شہزاد اکبر، بابر اعوان اور شفقت محمود پر مشتمل حکومتی وفد نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے سامنے آجانے کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کرکے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ شفقت محمود نے کہاکہ الیکشن کمیشن ایسا طریقہ کار وضع کرے جس سے سینٹ الیکشن شفاف اور کرپشن نہ ہوسکے ، ڈاکٹر بابر اعوان نے کہاکہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کہاہے کہ الیکشن شفاف کرائے ۔ وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہاکہ سپریم کورٹ کی ایڈوائس واضح ہے جو بھی ووٹ ڈالے گا وہ قابل شناخت ہوگا، پتہ چلایا جاسکے گا کہ اس نے ووٹ کسے ڈالا ہے ، الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عملدرآمد کریں ۔ تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے کہا ہے کہ صدارتی ریفرنس پرعدالت کا فیصلہ خوش آئند، زبردست ہے ۔