اسلام آباد(خبر نگار) چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے فوجداری کے مختلف مقدمات میں سزائوں کے خلاف ملزمان کی اپیلیں منظور کرکے سماعت کیلئے مقرر تمام 7مقدمات 8منٹ میں نمٹادیئے ۔اس موقع پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ایک اخبار میں خبر لگی ہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس نے 15 منٹ میں 15 مقدمات کا فیصلہ کیا۔چیف جسٹس نے کہا یہ خبر 2اخبارات میں لگی ہے اور مسکراتے ہوئے وکیل استغاثہ کو کہا کہ کیا آپ خبر لگانا چاہتے ہیں کہ آج 3منٹ میں 7مقدمات کے فیصلے ہوئے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ان تمام مقدمات کی فرانزک رپورٹ میں خامیاں تھیں اس لیے اپیلیں منظور ہوئیں۔ چیف جسٹس نے نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو کہا کہ ڈی فیکٹو رپورٹ والے سارے مقدمات اب ختم ہوگئے ہیں ،تیاری پکڑیں اب وہ مقدمات سنیں گے جن کی میرٹ پر بحث ہوگی۔علاوہ ازیں عدالت عظمٰی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب تحریک انصاف کی عائشہ بی بی کو ڈی سیٹ کرنے کی درخواست مسترد کردی ۔ سپریم کورٹ نے پاکستان پوسٹ میں خورد برد کرنے والے نچلے درجے کے ملازم محمد بوٹا کی بحالی کے خلاف درخواست سماعت کے لئے منظور کر لی۔ جسٹس گلزار نے کہا خورد برد کا الزام لگایا تو اس کو ثابت بھی کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں عدالت عظمٰی نے خاتون وکیل کے غیر ضروری دلائل اور شور مچانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ پولیس کے خراب کارکردگی کے حامل پولیس افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواستیں خارج کردیں تاہم بعد میں خاتون وکیل کی معذرت پر درخواستیں بحال کرکے وکلا کو تحریری جامع دلائل اور دستاویزی ثبوت پیش کرنے کا حکم دیا۔جسٹس مشیر عالم نے خاتون وکیل سے کہا کہ عدالت میں اودھم نہیں مچاتے ،تیاری کے ساتھ آتے ہیں ،آپ تو لڑتی ہیں۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ سندھ پولیس میں خراب کارکردگی دکھانے والوں کی فہرست سامنے آنے پر کارروائی کے احکامات دیں گے ،اگر پک اینڈ چوز کیا گیا ہے تو یہ توہین عدالت ہے ۔