مکرمی ! کمپیوٹر کے سائنس دان کچھ عرصے سے مصنوعی ذہانت پر پیش قدمی کررہے ہیں۔ پہلے جن چیزوں کو انسان کنٹرول کرتا تھا اس ان کا استعمال کمپیوٹر اور اب سمارٹ فون کے ہاتھوں میں جا رہا ہے۔ جس رفتار سے مصنوعی ذہانت میں ترقی ہو رہی ہے، اس کے پیش نظر یہ بہت ممکن ہے کہ مستقبل میں کمپیوٹر انسان کی گرفت سے آزاد کر کے ان پر حاوی ہوجائیں گے۔ اور پھر اس سے آگے کا سفر تباہی کی طرف جاتا ہے۔ہمارے اعمال معاشرتی بگاڑ ٗ اخلاقی زوال ٗ جرائم پیشہ معاشرہ ٗ انسانیت ناپید ٗ نفسا نفسی ٗ مادہ پرستی ٗ عدم مساوات جیسے عوامل ہمارے لیے خطرے کی گھنٹیاں ہیں ٗ جو مسلسل بج رہی ہیںاور بتا رہی ہیں کہ اگر ہم آج بھی خوابِ خرگوش سو رہے تو یہ اژدھا انسان کو ہی نگل جائے گا۔اور یہ خطرے کی گھنٹی، اختتام ِ دُنیا بن سکتی ہے۔(عابد ضمیر ہاشمی‘ آزاد کشمیر)