لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب کے بڑے 7 ٹیچنگ ہسپتال مستقل ایم ایس نہ ہونے کی وجہ سے ایڈہاک ازم کا شکار ہو گئے ہیں ۔ سروسزہسپتال ، لیڈی ولنگڈن ، جناح ہسپتال ، نواز شریف ہسپتال یکی گیٹ لاہور شامل ہیں ۔ ڈی جی خان ٹیچنگ ہسپتال ، روالپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور علامہ اقبال میموریل ہسپتال سیالکوٹ میں ایم ایس کی مستقل تعیناتی نہ ہو سکی ۔پرنسپل پی جی ایم آئی و جنرل ہسپتال کے عہدے پر عارضی چارج سے کام چلایا جا رہا ہے ۔ ان اداروں کے مستقل سربراہان تعینات نہ ہونے کی وجہ سے ان کے انتظامی اْمور متاثر ہونے لگے ۔ لاہور کے چار بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں اور ایک میڈیکل کالج کے سربراہ کے خالی عہدوں کئی ماہ سے خالی پڑے ہیں اور گزشتہ دنوں میں 20سے زائد سینئر ڈاکٹروں کے انٹرویو کرنے کے باوجود بھی ایم ایس تعینات نہ کیے جا سکے اور مستقل تعیناتی کرنے کے بجائے ڈنگ ٹپاؤ پالیسی اپنالی گئی۔ سروسز ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر قمبر ضیاء کا چند ماہ پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن سروسز قبل تبادلہ ہواتو انکی جگہ نئی تعیناتی کے بجائے ڈاکٹر سلیم چیمہ کو عارضی چارج سونپ دیا گیاحالانکہ انہوں نے ایم پی ایچ کی ڈگری بھی حاصل نہیں کی لیکن ان کی جگہ مستقل تعیناتی نہیں کی جا رہی ۔ لیڈی ولنگڈن ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خواجہ محبوب کی ریٹائرمنٹ کے بعد پہلے ڈاکٹر صباحت حبیب کو چارج دیا گیا بعد ازں ڈاکٹر احتشام کو ایم ایس کے عہدے کا عارضی چارج دیا گیا ہے ۔ ایم ایس جناح ہسپتال ڈاکٹرعاصم حمید کے بعد ڈاکٹر افتخار احمد کو عارضی چارج دیا گیا ہے اس ہسپتال میں بھی نئے ایم ایس کی مستقل تعیناتی نہیں کی جا رہی۔اسی طرح نواز شریف ہسپتال یکی گیٹ لاہور میں ڈاکٹر صباحت حبیب کو ایم ایس کا چارج سونپا گیا ۔ 13 جولائی2019ء کو پرنسپل پی جی ایم آئی و جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب ریٹائرڈ ہو گئے ان کے بعد پروفیسر ڈاکٹرفرید ظفر کوپرنسپل کے عہدے کا اضافی چارج سونپا گیا اور ابھی تک اس اہم عہدے پر مستقل تعیناتی نہیں کی جا رہی۔