لاہور(انور حسین سمرائ) لاہور جم خانہ کلب کے الیکشن میں دو گروپس آمنے سامنے ، کمپین، دعوتیں عروج پر ہے جبکہ ایک گروپ کو حاضر سروس و ریٹائرڈ بیوروکریٹس کی مکمل حمایت حاصل ہے اور دوسرے گروپ کے ساتھ بزنس مین کھڑے ہیں۔ جنرل الیکشن کی طرح کمپین پر بڑھی انوسٹمنٹ کی جارہی ہے ۔ ووٹرز بھی مکمل طور پر متحرک ہیں، سوشل میڈیا پرپسندیدہ امیدواروں کی کمپین جاری جبکہ گزشتہ تین سال میں کلب میں ہونے والی 40کروڑ کی تعمیرات و رینوویشن پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔نئی کمیٹی آف مینجمنٹ کا انتخاب تین سال کیلئے ہوگا۔دونوں گروپس کے درمیان سخت مقابلے ہونے کی امیدہے ۔ تفصیلات کے مطابق جم خانہ کلب لاہور کے الیکشن تین سال بعد یکم فروری کو ہو نگے جن میں دو گروپس کے 24امیداور کمیٹی آف مینجمنٹ کے لئے مد مقابل ہیں۔ ایک گروپ جس کی معیاد ختم ہونے والی ہے کو ریٹائرڈ بیورکریٹ کامران لاشاری لیڈ کررہے ہیں دیگر امیدواروں میں خواجہ عمران زبیر، ریٹائرڈ آئی جی شوکت جاوید ، ریٹائرڈ ڈی آئی جی سمیع الرحمان، احسن سعید میاں، میاں جاوید ظہور، ڈاکٹر سید عاطف کاظمی، بزنس مین قمر خان بوبی، بزنس مین سید طیب حسین رضوی، مسز رابعہ سلیمان، ظلہ الہی اور پروفیسر کرنل افعت بتول شامل ہیں۔کلب کے دوسرے گروپ کی سربراہی ڈاکٹر جواد ساجد خان کررہے ہیں جو سابق کمیٹی میں کامران لاشاری کے گروپ سے تعلق رکھتے تھے جبکہ دیگر امیدواروں میں میاں مصباح الرحمان، ڈاکٹر علی رزاق، مسز سمیرہ معروف خان، میاں پرویز بھنڈارہ، سرمد ندیم، اغا علی امام ، زاہد نبی ملک، پرویز بشیر آغا، ڈاکٹر پروفیسر عبدالحمید چوہدری، واجد عزیز خان اور سابق بیورکریٹ تیمور عظمت عثمان شامل ہیں۔ اس گروپ کو سابق چیف سیکرٹری سلمان صدیق اور سابق بیور کریٹ فرید الدین کی سپورٹ حاصل ہے ۔ الیکشن میں مستقل ممبران کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے جنکی تعداد 5500کے قریب بتائی جاتی ہے ۔کمیٹی کے نو منتخب 12ارکان سادہ اکثریت سے اپنا چیئرمین منتخب کریں گے ۔کلب کے ایک سینئر ممبر جو گالف کے کھلاڑی بھی ہیں نے بتایا کہ گالف بنکر کی رینویشن پر 2کروڑ 50لاکھ کے فنڈز لگائے گئے جبکہ موقع پر جو کام ہوا اس کی کوالٹی ایک کروڑ سے زائد نہیں ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ گالف ہاؤس، بیسمنٹ اور پارکنگ جو 2000میں بنائی گئی تھی کی رینویشن کی گئی ہے ۔ لاہور جم خانہ کلب میں کامران لاشاری گروپ اپنی سالانہ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگ رہا ہے اور میاں مصباح الرحمن گروپ اپنا منشور پیش کرر ہا ہے ۔اصل فیصلہ یکم فروری کو ہی ہوگا جب ممبران لاہور جم خانہ کلب ووٹ ڈال کر فیصلہ دیں گے کہ آیا کامران لاشاری گروپ یا میاں مصباح الرحمن گروپ میں سے کون یہ الیکشن جیت کر سرخرو ہوتا ہے ۔