اسلا م آباد ،لاہور ،کراچی،پشاور،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا نے پاکستان میں مزید118افرادکی جان لے لی اور اموات کی مجموعی تعداد 17117ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح10.17فیصد رہی، کوروناکے 5611نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد795627ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد88698ہو گئی،4826مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کل689812صحتیاب ہو چکے ۔وفاقی وزارت داخلہ نے کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پنجاب،خیبرپختونخوا اوربلوچستان میں فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔پاک فوج گلگت بلتستان ،آزادکشمیر اور اسلام آباد میں بھی سول انتظامیہ کی مدد کریگی۔دریں اثناوزیرداخلہ شیخ رشید نے ویڈیو بیان میں کہا کہ 23 اپریل کو این سی سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کورونا کی بگڑتی صورتحال اور عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلئے فوج کی خدمات لی جائیں، وہ فوج جس نے ہمیشہ سیلاب،زلزلے اور آفات میں ملک اور قوم کی خدمت کی اورساتھ کھڑی رہی۔ وزارت داخلہ نے کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے فوج کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے تحت پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتیں اپنی اپنی ضرورت کے مطابق ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پاک فوج سے مدد لے سکیں گی، تاہم نوٹیفکیشن میں فی الحال سندھ شامل نہیں ۔ ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں روزانہ کی بنیاد پر 3 ساڑھے 3 لاکھ کورونا کیسز سامنے آرہے ہیں، وہاں کورونا وبا کی وجہ سے قبرستان اور شمشان گھاٹ ایک ہو چکے ہیں، ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے فوج کی تعیناتی کا فیصلہ بہت بڑا اور اہم ہے تاکہ پاکستان میں عوام ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی درخواست پر ابتدائی طور پرکل سے 11مئی تک پندرہ یوم کیلئے مختلف شہروں میں پاک فوج اور رینجرز کے جوان تعینات کئے جائینگے ۔علاوہ ازیں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بعد سندھ حکومت نے بھی کورونا کے پھیلائو میں اضافے کے باعث پاک فوج کی خدمات کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔سندھ حکومت نے خط میں کہا کہ صوبے میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پاک فوج کی خدمات درکار ہیں۔ فوجیوں کی تعیناتی اور سازو سامان سے متعلق مشاورت کے بعد آگاہ کیا جائیگا۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں کورونا کے 3056نئے کیس سامنے آگئے اورمزید67مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ اموات کی کل تعداد7964ہوگئی ۔ لاہورمیں 1428، ننکانہ 56، قصور 27، شیخوپورہ 47، راولپنڈی 81، ملتان 167، فیصل آباد 129، سرگودھا 108اوراوکاڑہ میں 73 کیس سامنے آئے ۔ دریں اثنا پنجاب کابینہ کمیٹی برائے کورونا کی سفارشات کے مطابق کورونا وائرس کی تیسری لہر میں بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں 17 مئی تک کا اضافہ کر دیا گیا۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا کہ صوبہ بھر میں ان ڈورشادیوں اور دیگر تقریبات پر مکمل پابندی عائدہوگی۔ پنجاب کے وہ اضلاع جن میں کورونا مثبت شرح 8فیصدسے زیادہ ہے وہاں تمام انڈور اور آئوٹ ڈور شادی کی تقریبات، ریسٹورنٹس اور مزارات پرمکمل پابندی عائد ہوگی۔ ان اضلاع میں لاہور، بہاولپور، بھکر، ڈیرہ غازیخان، فیصل آباد، گوجرانوالہ،جھنگ، قصور، ملتان، اوکاڑہ، راولپنڈی، رحیم یار خان، سرگودھا اور شیخوپورہ شامل ہیں۔ٹرین سروس کل گنجائش کے 70 فیصد مسافروں کیساتھ جاری رہیگی۔ پنجاب بھر میں تمام کاروباری مراکز شام 6بجے بندہونگے جبکہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل تعطیل ہو گی۔تمام سرکاری و نجی دفاتر کا 50 فیصد عملہ گھر سے کام کرنے کا پابند ہو گا۔صوبہ بھر کے تمام سرکاری اور نجی دفاتر کے اوقات صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک محدود ہونگے ۔ہر شہری کیلئے گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال لازم ہو گا۔پنجاب بھر کے ریسٹورنٹس میں ان ڈور کھانے پر مکمل پابندی ہوگی،تمام تفریحی پارکس بند جبکہ واکنگ /جوگنگ ٹریکس کھلے رہینگے ۔ تمام سینما ہالز مکمل طور پر بند رہیں گے ۔ہر قسم کے سپورٹس،ثقافتی تہواراور اجتماعات پر مکمل پابندی ہو گی۔شہر کے اندر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ50فیصدگنجائش کیساتھ جاری رہیگی۔بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں 2 دن مکمل طور پر بند رہے گی۔تمام میڈیکل سروسز، فارمیسی، میڈیکل سٹور،لیبارٹریاں،کولیکشن پوائنٹس،ہسپتال اور کلینکس 24 گھنٹے کھلے رہے گے ۔دورھ دہی کی دکانیں،چکن ، گوشت،مچھلی کی دکانیں،بیکریاں،گروسری سٹورز، جنرل سٹورز،آٹا چکیاں،فروٹ،سبزی کی دکانیں،پنکچر کی دکانیں، کورئیر سروس، تنور، ڈرائیور ہوٹل، ایل پی جی اور فلنگ پلانٹ، سپیئر پارٹس،بیٹری کی دکانیں اور پٹرول پمپس بھی کھلے رہیں گئے ۔ پرنٹنگ پریس، درزی، ہیئر سیلون و حجام , موبائل کمپنیاں اور منی ایکسچینج کو بھی کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ کال سنٹر پچاس فیصد عملہ کیساتھ کام کرینگے ۔ صنعت اور زراعت کے شعبہ کو اس نوٹیفکیشن سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔ ڈی سی لاہور مدثر ریاض کے مطابق شہر کے ہاٹ سپاٹس ایریاز کو لاک ڈاؤن کودیاگیا ہے ،علامہ اقبال زون میں اعوان ٹاؤن اور پی سی ایس آئی آر فیز ٹو، عزیز بھٹی زون میں گلدشت ٹاؤن، امیر الدین پارک، پیرا گون ایگزیکٹو کاٹیج، امپیرئیل گارڈن، گرین سٹی اے بلاک، تاجپورہ سکیم ای بلاک اور گرین سٹی سی بلاک،تحصیل کینٹ میں ڈی ایچ اے فیز تھری ایکس ایکس بلاک اور ڈی ایچ اے فیز فائیو ایچ بلاک ، داتا گنج بخش زون میں اسلام پورہ اور ساندہ ، گلبرگ زون میں ابوبکر بلاک گارڈن ٹاؤن اور ماڈل ٹاؤن ایچ بلاک میں لاک ڈاؤن لگایا گیا ۔ ان علاقوں میں شاپنگ مال، مارکیٹس اور دفاتر بند رہیں گے ، لوگوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہو گی،کسی قسم کے سماجی یا مذہبی اجتماع پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر بیرسٹر نبیل احمد اعوان نے کہا کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں مزید3152کورونا مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو واپس چلے گئے ۔لاہور میں بغیر ماسک گھومنے پر 762 افراد کیخلاف مقدمات درج کر لئے گئے جبکہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی 854 مقدمات درج کئے گئے ۔ادھرخیبر پختونخوا میں کورونا کے مزید 31مریض جاں بحق ہوگئے جبکہ مزید 956فراد میں وائرس کی تشخیص ہوگئی۔ ٹیچنگ ہسپتال اور گندھارا یونیورسٹی سے وابستہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، نصیرشہید ہو گئے ۔ کورونا کیسز میں اضافے پر مردان میں ایک ہفتے کیلئے مکمل لاک ڈائون نافذ کردیاگیا۔پشاور میں کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے پاک فوج نے گشت شروع کردیا۔انتظامیہ نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 100دکانیں سیل اور 300 شہریوں کو گرفتار کیا ۔کوروناکے پھیلائو میں تیزی پرفوجی دستے لاڑکانہ اور سندھ کے دیگراضلاع پہنچ گئے ۔ دنیا بھرمیں ہلاکتیں31لاکھ20ہزارسے زائد ہو گئیں۔بھارت میں کورونا سے علی گڑھ یونیورسٹی کے 10 پروفیسر بھی چل بسے ۔