جیکب آباد،اسلام آباد (نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) جیکب آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے نومسلم علیزہ کو شوہر کے ساتھ رہنے کی اجازت دیدی ہے ۔ گزشتہ روز جیکب آباد پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں نومسلم علیزہ کو پیش کیا، جہاں علیزہ نے بیان دیا کہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوئی اور علی رضا سولنگی سے مرضی سے نکاح کیا ہے ،اب شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں لہذا تحفظ دیا جائے ۔ 164 کے بیان کے بعدعلیزہ کو سیشن جج منور لودھی کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے کیس سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج کو منتقل کیا، جہاں نومسلم علیزہ کے والد وجے کمار نے درخواست میں موقف اپنایا کہ میری بیٹی مہک کماری نابالغ ہے ، جس پر عدالت نے نومسلم علیزہ کو دارلامان بھیجنے اور میڈیکل کرانے کا حکم جاری کردیا، جس پر علیزہ کو لاڑکانہ منتقل کردیا گیا ۔ دوسری جانب ہندو برادری نے گزشتہ روز بھی کاروبار بند کرکے احتجاج کیا۔ادھر وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علیزہ کی علی سولنگی سے شادی کا معاملہ عدالت میں ہے ۔اقلیتوں کو تحفظ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔تمام فریق معاملات قانونی اداروں پر چھوڑ دیں۔غیر ملکی میڈیا معاملے کو غلط انداز میں پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔حکومت کسی صورت غیر مسلم سے زیادتی نہیں ہونے دے گی۔