مظفر آباد کے علاقے پٹہکہ کے گاؤں منڈگراں میں دریا عبور کرتے ہوئے لفٹ کا رسہ ٹوٹ گیا۔ریسکیو اور پاک فوج کی ٹیم نے کیبل کار کا رسہ ٹوٹنے سے پھنسے مسافروں کو بچا لیا۔دو گاؤں کو ملانے والی کیبل کار کا رسہ ٹوٹنے سے اس میں بیٹھے 3 مسافر پھنس گئے تھے۔خیبر پی کے اور آزاد کشمیر کے دور دراز کے علاقوں میں اب بھی ندی نالے ،جھیل اور دریا عبور کرنے کے لیے لوگوں نے جگاڑ لگا رکھے ہیں ۔جس کے باعث کئی جانی نقصان ہو چکے ہیں ۔اگست2023ء میں خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام میں ایک ٹیچر اور 7 طلبہ کو دریا کی ایک جانب سے دوسری طرف منتقل کرنے والی ڈولی چیئر لفٹ رسی ٹوٹنے کی وجہ سے فضا میں معلق رہی۔ تقریبا 2000 فٹ بلندی سے گزرتے ہوئے ڈولی لفٹ اس وقت ایک جگہ پھنس گئی جب اس کی منتقلی کے لیے استعمال ہونے والی رسی ٹوٹ گئی۔اگر دیکھا جائے تو 73 برس بعد بھی ملک کا مستقبل ہوا میں معلق ہے۔ انفراسٹرکچر ہے نہ لوگوں کو زندگی گزارنے کی کوئی سہولت فراہم کی جا رہی ہے ۔اب نئی حکومت کو چاہیے کہ وہ پہلی فرصت میں ان علاقہ جات میں سفری سہولیات فراہم کرے ۔ندی ،نالوں ،جھیلوں اور دریائوں پر پل تعمیر کرے تو لوگوں کو آنے جانے میں سہولت ہو سکے ۔