کراچی/ ٹھٹھہ/حیدرآباد (سٹاف رپورٹر / بیورو رپورٹ/نامہ نگار)وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ مردم شماری پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں،میرے حساب سے سندھ کی آبادی 6 کروڑسے بھی زیادہ ہے مگرمردم شماری میں تقریباً 4 کروڑ70 لاکھ بتائی گئی،مردم شماری میں نہ صرف سندھ کیساتھ بہت زیادتی ہوئی بلکہ مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں سندھ کیساتھ بلوچستان اورکسی حد تک کے پی کے نے بھی اعتراضات کئے ،مردم شماری کا معاملہ ایک بارپھرمشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایاجائیگا،وہ ٹھٹھہ میں سابق صوبائی وزیراعجازشاہ شیرازی کے چہلم کی تقریب کے موقع پرمیڈیا کے سے گفتگو کررہے تھے ،انہوں نے 2012ء میں اساتذہ کی بھرتیوں سے متعلق سوال پرکہا کہ 2012ء میں اساتذہ کی اسامیوں کی تعداد سے زائد بھرتیاں ہوئی تھیں،اس سے متعلق جہاں جہاں جانچ پڑتال ہوتی جارہی ہے وہاں بھرتیوں کا معاملہ کلیئرکیا جارہا ہے اورانہوں نے کہا کہ پی پی پی لوگوں کوروزگاردینے پریقین رکھتی ہے چھیننے پرنہیں،پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ سے پرانکا کہنا تھا کہ میری نظرمیں یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے جسکے ذریعے تمام باتیں ظاہرہوچکیں،اسکا فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے ،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں سے جوکام خراب ہوتا ہے اسے پچھلی حکومتوں پرڈال دیتے ہیں اورانکا اچھا کام وہ خود لے لیتے ہیں لیکن حقیقت سب کے سامنے ہے ،سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق سوال پرانہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اورہمارا جواب سپریم کورٹ جائیگا،آئین میں واضح ہے کہ جوبھی الیکشن ہونے ہیں وہ خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہونگے ،سوائے وزیراعظم اوروزیراعلیٰ کے الیکشن کے ،قبل ازیں انہوں نے چہلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعجازشاہ شیرازی نے سندھ،باالخصوص ٹھٹھہ کے عوام کی بے لوث خدمت کی جنہیں فراموش نہیں کیاجاسکتا۔