اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،آن لائن،صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف مریم نواز اور کپٹن صفدر کی اپیلوں پر وکیل صفائی کی عدم موجودگی کے باعث سماعت سماعت8 ستمبر تک ملتوی کردی۔دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیاکہ کیا درخواست گزار آئے ہیں؟۔ وکیل نے کہا کپٹن صفدر پہنچ گئے ،نماز پڑھ رہے ہیں،مریم نواز پہنچ رہی ہیں۔ عدالت نے کہایہ اہم معاملہ ہے ، امجد پرویز کو ایسا نہیں کرناچاہئے تھا، بتائیں کیا کریں، قانون میں کیا کہا گیا ہے ،کیا مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی عدم حاضری پر سخت آرڈر جاری کردیں۔عطاء تارڑایڈووکیٹ نے کہا ضمانت خارج نہ کی جائے ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا ضمانت منسوخ کی جائے ، وکیل صفائی کی دسویں التواء کی درخواست ہے ۔ اسی دوران مریم نواز کمرہ عدالت پہنچ گئیں،شور اور اونچی آواز میں بات کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے وکیل سے کہاآپ کے کلائنٹ کو اتنا نہیں معلوم کورٹ کا ڈیکورم کیاہے ۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاعدالت میں شور شرابہ کرنے پراب ضمانت خارج کرنا بنتا ہے ، جس ملزم کو عدالت کے احترام کا خیال نہیں وہ ضمانت کا بھی حق دار نہیں،عطاء تارڑ ایڈووکیٹ نے معافی کی استدعا کی، عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت کردی۔نیوز ایجنسیوں کے مطابق عدالت نے مریم نواز کی تاخیر سے آمد اور اونچی آواز میں سلام کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا ہم دوہزاربیس کے قتل کیسز کا فیصلہ بھی کر چکے ، یہ 2019 ئکا کیس ہے ۔ وکلا نے کہاکیپٹن صفدر ابھی یہیں تھے نظر نہیں آرہے ۔ عدالت نے کہا نظر نہیں آرہے کیا وہ invisible man ہیں؟،یہ عدالت ہے ،آئندہ یقینی بنائیں ملزمان بروقت پہنچیں،عدالت نے عطا تارڑکی جانب سے معذرت قبول کر لی۔