کراچی(کامرس رپورٹر)وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی ٹیکس دیئے بغیر ممکن نہیں ہے ، ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں،کاروباری افراد شنا ختی کارڈ دینے کی شرط سے نہ گھبرائیں، جب تک وہ اعداد و شمار کو دستاویز پر نہیں لائیں گے ٹیکس نظام میں بہتری نہیں ہو سکتی۔ ہفتے کواوور سیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ تاجر، صنعتکار اورکاروباری افراد ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،وزیراعظم ملکی معیشت کی بہتری کے لیے دن رات کوشاں ہیں،پاور سیکٹر میں 250 ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں،صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز کو سبسڈی دی جارہی ہے ،مشکل معاشی رتحال پر قابو پا لیا ہے ،ٹیکس نظام کو مزید بہتر بنانے کے لئے ایف بی آر میں اصلا حات کی جا رہی ہیں،آئی ایم ایف نے ہماری اصلا حات کے پلان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ، حکومت نے گزشتہ چار ماہ سے اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا، اس کے ساتھ کرنٹ خسارے کو بھی کم کیا ہے ،حکومت عوام پر بوجھ ڈالنا نہیں چاہتی اسی لئے گزشتہ چار ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔دریں اثنا وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت،پیداوار اورٹیکسٹائل عبدالرزاق داؤد نے مقامی ہوٹل میں اسلامک چیمبر آف کامرس کے بورڈ کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سبزیوں کی قیمت میں اضافہ کے وجہ پیداوار میں کمی ہے ، سبزیوں کی پیداوار متاثر ہونے سے ملک میں سبزیوں کی قلت پیدا ہوئی، اشیائکی قلت کا پیدا ہونافطری امر ہے ،ایران سے ٹماٹر کی درآمد پر بات چیت ہورہی ہے ۔ او آئی سی ممالک تجارت میں سالانہ 4فیصد تک کا اضافہ کرسکتے ہیں ،گزشتہ 12ماہ کے دوران پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں،ہم دنیا بھر سے تجارت کے خواہاں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت انڈسڑی کو سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے ،سندھ میں پانی کا مسئلہ اہم ہے ،گیس کے مسائل کے حوالے سے کام کررہے ہیں۔