لاہور (خبرنگارخصوصی) پاکستان ایل پی جی مارکیٹرز اسوسی ایشن کے چیئر مین فاروق افتخار نے کہا ہے کہ مقامی ایل پی جی کی قیمت سعود ی آرامکو سی پی کے تحت50سے 70ڈالر سے کم پر برقرار رکھنی چاہیے جس کے مطابق مقامی اور درآمدی دونوں ایل پی جی پر سیلز ٹیکس یکساں مقرر کیا جائے جبکہ مقامی پیداوار پر پٹرولیم لیوی ،درآمدی ریگولیٹری ڈیوٹی کے مساوی ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن پر بارہا بات چیت کے بعد یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ڈسٹری بیوٹرز اکیلے ہی 15ہزار روپے فی میٹرک ٹن مارجن لے لیتے ہیں جو فیول کی لاگت میں اضافے کا سبب ہے ۔مزید یہ کہ مارکیٹنگ کمپنیاں مقامی پروڈیوسروں کو پہلے سے طے شدہ بونس کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں ،تاہم مارجن میں ذرا سی بھی کمی بیشی افراتفری کا سبب بنے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خصوصی اسسٹنٹ برائے انرجی ندیم بابر سے 6نومبر کو ملاقات میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ مقامی ایل پی جی پر درآمد شدہ ایل پی کے مقابلے میں ٹیکسز کے فرق کوختم کر دیا جائے گا اور مقامی ایل پی جی کی قیمت میں مقابلتا کم کر دی جائے گی۔