سرینگر، نئی دہلی(نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیرمیں بدستورسخت کرفیو نافذ ہے ، سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کشمیری عوام سراپا احتجاج ہیں۔سرینگرمیں گزشتہ روز کرفیو کے باوجود کشمیری بڑی تعداد میں باہر نکل آئے ، کشمیری مظاہرین اوربھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنے کے مذموم بھارتی اقدام کیخلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے مقبوضہ وادی میں کرفیو ، لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کا گزشتہ روز بھی سلسلہ جاری رہا۔وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ بدستور منقطع رہا۔وادی فوجی چھائونی اور حراستی مرکز میں تبدیل ہوکر رہ گئی ہے ،بھارتی فوج جگہ جگہ ناکے لگائے کھڑی ہے ۔سرینگرمیں مظاہرین کومنتشرکرنے کیلئے قابض فورسز نے فائرنگ کی جبکہ پیلٹ گنز ورآنسوگیس کا بھی استعمال کیا۔نماز جمعہ کے بعدوادی کے دیگرمقامات پربھی بھارت کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا۔وادی میں خوراک،بچوں کی غذا اورادویہ کی شدید قلت ہے اور قحط جیسی صورتحال پیدا ہوچکی ہے ۔ حریت تنظیموں نے کشمیری سول سوسائٹی اور وکلاء ، صحافیوں، تاجروں، ٹرانسپورٹروں اور ملازمین کی انجمنوں کے اشتراک سے کشمیری قوم ، وادی کشمیر، جموں اور کارگل کے عوام سے اپیل کی کہ وہ سڑکوں پر نکل کر اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حق میں آواز بلند کریں۔حریت تنظیموں کے بیان میں کہاگیا کہ کشمیری عوام کسی بھی قیمت پر بھارتی تسلط کو ہرگزقبول نہیں کرینگے ۔ عالمی برداری کشمیریوں کو بچانے کیلئے بلا تاخیر مداخلت کرے ۔ علاوہ ازیں آزادی کے متوالوں نے مقبوضہ وادی میں جگہ جگہ ’’وی وانٹ فریڈم‘‘ کے نعرے لکھ دیئے جبکہ آزادی اور پاکستان بھی دیواروں پر لکھا ہوا نظر آیا۔دریں اثنا بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ سے کشمیری صحافی عرفان ملک کو گرفتار کرلیا ۔ سرینگر سے شائع ہونیوالے انگریزی روزنامہ کے ساتھ کام کرنیوالے 26سالہ عرفان ملک کو بھارتی پولیس نے ترال میں انکی رہائش گاہ سے نصف شب کو چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں بھارت نواز کشمیری سیاستدان شاہ فیصل کو سرینگر کے ایک ہوٹل میں قائم عارضی حراستی مرکز میں منتقل کر دیا گیا۔ دریں اثنا نئی دہلی کی ایک عدالت نے نام نہاد مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے سابق رکن انجینئر عبدالرشید کے ریمانڈ میں 21اگست تک توسیع کر دی ، وہ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی حراست میں ہیں۔