عرفان سلیم کا تعلق راجپوت گھرانے سے ہے اور پنجیڑی ضلع بھمبر سے تعلق رکھتے ہیں۔ ابتدائی تعلیم رحیم یار خان پنجاب سے حاصل کی۔راجہ عرفان سلیم نے لاہور سے گریجویشن کرنے کے بعد اپنے کیریئر کا آغاز بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کیا،اپنی خاندانی جرأت و بہادری کے پیشِ نظر محکمہ پولیس میں ملازمت کا آغاز کیا اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے میں ان کا کوئی ثانی نہیں،آزادکشمیر پولیس میں ان کا شمار چند گنے چنے نو جوان پولیس انسپکٹر وں میں ہونے لگا۔ انہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف جرائم پیشہ عناصر ، قتل و ڈکیتی میں ملوث افراد کو قانون کے شکنجے میں لا کر انصاف کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کیا جہاں ان جرائم پیشہ افراد کو سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا ۔ آزاد کشمیر میں بڑے بڑے گمنام اور اندھے قتل کیسز کی تفتیش بھی انہی کے سپرد کی جاتی رہی ،راجہ عرفان سلیم نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور خداداد صلاحتیں بروئے کار لا کر جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے ان کیسز کو ٹریس کر کے ایک عام آدمی سے لیکر بڑے بڑے سرمایہ داروں کو بھی انصاف دلانے میں اہم کردار ادا کیا یہی وجہ ہے کہ عرفان سلیم ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے ایس ایس پی کے عہدے تک پہنچے بطور ایس ایس پی آزاد کشمیر بھی انہوں نے اپنی ذہانت لیاقت کے مطابق اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں کبھی کوتاہی نہیں کی ،ضلح میرپور آزاد کشمیر کا ایک بہت بڑا تجارتی شہر ہے اور اوورسیز کشمیریوں کی توجہ کا مرکز بھی ہے۔ برطانیہ کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی میرپور کے باسی بڑی تعداد میں آباد ہیں ان کے مسائل ؤ مشکلات کے تدارک کے لیے بھی میرپور پولیس نے عرفان سلیم کی قیادت میں ہر ممکن ریلیف پہنچانے میں بھی کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ میرپور کے ایک تاجر کو جو برطانوی نژاد ہیں جب ان سے تاوان ہزاروں پاؤنڈز میں اغوا کاروں نے وصول کیا تب بھی عرفان سلیم کی خدمات حاصل کی کیں انہوں نے اس گروہ کو بھی گرفتار کیا اور برطانوی پولیس کے تعاون سے تاوان کی رقم بھی برآمد کی ،پنجاب پولیس کو مطلوب انتہائی خطر ناک ڈاکوؤں کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کیا ان کی ان پیشہ ورانہ خدمات کے صلے میں انہیں کئی میڈل بھی ملے۔ انہوں نے ہمیشہ دباؤ یا سفارش کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے فرائض منصبی ادا کئے ایک دفعہ ہمارے ایک کولیگ کو ڈیم میں ڈاکوؤں نے لوٹ لیا موٹر سائیکل چھین لی اور دیگر نقدی وغیرہ بھی لوٹ لی اس وقت راجہ عرفان سلیم انسپکٹر تھے ان کے ذمے یہ تفتیش بھی لگی جس میں انہیں کامیابی ملی نقدی اور طلائی لاکٹ کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکل بھی برآمد کر لیا ،تب ان کے اعزاز میں ایک پارٹی کا اہتمام کیا گیا راقم نے تب اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیئے اس تقریب میں اس وقت کمشنر راجہ ظفر حسین مہمان خصوصی تھے انہوں نے ہمارے کولیگ ظہور احمد کی طرف سے راجہ عرفان سلیم کو نقد انعام اور شلیڈ سے نوازا ،اس وقت سے شناسائی کو نصف صدی ہونے کو ہے ۔راجہ عرفان سلیم نے اپنے شاندار سروس کیریئر کے دوران کم و بیش 112ایوارڈز حاصل کئے جن میں 3 صدارتی پولیس میڈل ایک قائد اعظم پولیس میڈل بھی شامل ہے جبکہ حکومت آزاد کشمیر نے انہیں کئی نقد انعامات لاکھوں روپے کی شکل میں بھی دیئے ،آزاد کشمیر پولیس کے ماتھے کا جھومر راجہ عرفان سلیم کی دبنگ اور معاشرتی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں مافیاز کے لیے بڑی تکلیف دہ تھیں جس کی وجہ سے ان مافیاز نے اندرون ملک اور بیرون پاکستان ان کے خلاف بھرپور مہم بھی چلائی لیکن راجہ عرفان سلیم کی دیانت داری اور اچھی ساکھ کی وجہ سے ان عناصر کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ۔سازشی عناصر نے کبھی ان کا سامنا نہیں کیا بلکہ در پردہ ان کے خلاف مکروہ مہم چلائی ،عرفان سلیم کو مشکلات کا سامنا بھی رہا کئی وقت کے فرعونوں سے واسطہ بھی پڑا لیکن راجہ عرفان سلیم نے اس شعر کے مصداق کہ زندگی اتنی بھی غنیمت نہیںکہ جس کے لیے عہد کم ظرف کی ہر بات گوارہ کر لیں، اپنے ضبط و تحمل برداشت سے مشکل اور تکلیف دہ ماحول کا بھی خندہ پیشانی سے سامنا کیا اور اپنی دیانت داری اور سچائی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔سانچ کو آنچ نہیں کے مصداق راجہ عرفان سلیم کو اللہ تعالیٰ نے عزت و توقیر سے نوازا اور سازشی عناصر کو منہ کی کھانی پڑی ۔راجہ عرفان سلیم آزاد کشمیر پولیس کے واحد آفیسر ہیں جنہیں پاکستان کے ایک اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا ہے،ہم حکومت پاکستان کے بھی شکر گزار ہیں کہ اس نے میرٹ کی بنیاد پر ایک نڈر بہادر پولیس افسر کو یہ اعزاز دے کر پولیس فورسز کے افسران اور جوانوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ آزاد کشمیر پولیس کے اس قابل فخر پولیس افسر ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم کو 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر تمغہ امتیاز سے گورنر پنجاب نے گورنر ہاؤس لاہور میں ایک پروقار تقریب میں نوازا ۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان اور سابق آئی جی آزادکشمیر ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم کی گراں قدر پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں سفارشات حکومت پاکستان کو ارسال کی تھیں، راجہ عرفان سلیم نے اپنی ذہانت قابلیت اور اہلیت و صلاحیت کے پیش نظر دیانت داری سے فرائض منصبی ادا کر کے تمغہ امتیاز حاصل کر کے نہ صرف آزاد کشمیر کے ہر شہری کا سر فخر سے بلند کیا ہے بلکہ پولیس کے دیانت دار افسروں و جوانوں کے لیے بھی ایک مثال قائم کی ہے ان کے لیے ایک شعر یہ عرفان سلیم کا اعجاز ہے ملا انہیں جو تمغہ امتیاز ہے قابل ذکر و قابل فخر ہے یہ کہ ہمارے لیے یہ بڑا اعزاز ہے