اسلام آباد(اکرام ہوتی)مرکزی حکومت کی جانب سے ملک میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے پوشیدہ اقدامات کرنے کاانکشاف ہواہے ۔بجٹ 2020 کی دستاویزکے مطابق ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے ایف آئی اے اور بیورو آف امیگریشن پاکستان میں آنے اور جانے والے افراد کی تفصیلات ایف بی آر کو بتائیں گے ، سفری اخراجات اور کاروباری سرگرمیوں کیتفصیلات بھی ایف بی آر کو فراہم کی جائیں گی، انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 47 بی میں ترمیم کی جائے گی،دستاویزکے مطابق فنانس بل 2020 کے تحت متعلقہ ڈیٹا بیس تک ایف بی آر کو رسائی دی جائے گی،انٹرنیشنل انٹری اور ایگزٹ کی معلومات حاصل کی جائینگی،ورک پرمٹ اور ایمپلائمنٹ ویزہ کے ساتھ ساتھ امیگریشن ویزہ کی تفصیلات بھی جمع کی جائیں گی، ایف بی آر کے مختلف ادارے اور نادرا شناختی کارڈ اور این ٹی این کے ذریعے ڈیٹا کی تصدیق کریں گے ، لینڈ ریکارڈ بھی حاصل کیا جائے گا، ایسے افراد کی ٹیکس چوری معلوم کرنے کیلئے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور فروخت کی تفصیلات لی جائیں گی۔ گیس اور بجلی کے اخراجات بھی معلوم کئے جائینگے ۔ڈیٹا کے حصول کیلئے ایف بی آر تجزیاتی سسٹم تشکیل دے گا، اس ڈیٹا کا اپ ڈیٹ ہر ماہ کے آخری ہفتے میں جاری کیا جائے گا۔