مکرمی ! آپ کے موقر جریدے کی وساطت سے کہنا چاہتا ہوں کہ موبائل فون کی بدولت بے شمار آسانیاں ہمارا مقدر بنی ہیں۔جہاں موبائل فون کی ایجاد ایک نعمت سے کم نہیں وہیں اس کے منفی استعمال نے بے شمار مسائل پیدا کئے ہیں جن میں سے سب سے بڑا مسئلہ نا معلوم افراد کی طرف سے جعلی سمز سے جعلی کالز کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ جرائم پیشہ افراد اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لئے جعلی کالز اور جعلی ایس ایم ایس کا سہارا لے کر شریف اور سادہ لوح خواتین و حضرات کی زندگیاں اجیرن کر دیتے ہیں۔ سمز کے اجراء کے وقت وہی طریق کار اپنایا جائے جو نادرا شناختی کارڈ کے اجراء کے لیے اپنایا جاتا ہے۔ (سم اسی وقت جاری کی جائے جب سم لینے والے بندے کو اس کے گھر والوں میں سے کوئی ایک نادراکی طرز پر بائیو میٹرک شناخت نہ کرے۔ اسی طرح اگر کسی نمبر سے کسی دوسرے نمبر پر ایک دن میں تین دفعہ کال جائے اوردوسرابندہ اسے Attend نہ کرے اورلگاتارکینسل کرے تو ایک ایسا نظام ہونا چا ہیے کہ وہ چوتھی دفعہ کال نہ کر سکے یا دوسرا بندہ اسی وقت اس کی رپورٹ متعلقہ سیلولر کمپنی یا پی ٹی اے کو کر سکے۔ جس نمبر کے بارے میںزیادہ وارننگز ایشو ہوں اسے ہمیشہ کے لئے بند کر دیا جائے ۔ مزید برآں ہر سیلولر کمپنی کو ہدایات جاری کی جائیں کہ کسی بھی جعلی شناختی کارڈ یاایڈریس پر جاری شدہ سم کو فوری طور پر بند کیا جائے ۔ (محمد عرفان ملک لاہور)