لاہور (رانا محمد عظیم ) مودی سرکار کرونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران بھی مسلم دشمن اقدامات کرنے سے باز نہیں آئی، بھارت میں مسلمانوں کیلئے سرکاری ہسپتالوں کے دروازے بھی بند کر دئیے گئے ۔ کرونا کا شکار مسلمانوں کے حوالے سے باقاعدہ مودی سرکار کی طرف سے زبانی احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ کسی بھی سرکاری ہسپتال میں ایسے کرونا مریض کو داخل نہ کیا جائے جس کا مذہب اسلام ہو۔مصدقہ ذرائع کے مطابق ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں اس وبا سے نمٹنے کیلئے مذہب اور فرقے سے ہٹ کر اقدامات کئے جا رہے ہیں، مودی سرکار اور انتہاپسند تنظیمیں اس بحرانی صورتحال میں بھی مسلم دشمنی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق آر ایس ایس غنڈوں نے مختلف سرکاری ہسپتالوں کے باہر لکھ کر لگا دیا ہے کہ یہاں مسلمانوں کا داخلہ منع ہے اور اگر کسی ڈاکٹر نے انہیں داخل کیا تو وہ انجام کا خود ذمہ دار ہو گا ۔ بھارت میں مسلمان ڈاکٹروں پر بھی زمین تنگ کی جا رہی ہے کہ وہ کہیں مسلمان مریضوں کا علاج نہ کرنا شروع کر دیں۔ دوسری جانب بھارتی فوج بھی کرونا سے اس قدر خوفزدہ ہے کہ فوجیوں کے بجائے نچلے درجے کے ہندوؤں کو بطور رضاکار بھرتی کر کے انہیں فوجی وردیاں پہنا کر فیلڈ میں بھیجا جا رہا ہے جبکہ بزدل ہندو فوجی افسروں نے اپنے آپ کو دفاتر میں بھی اس قدر محدود کر لیا ہے کہ کوئی نچلی سطح کا افسر بھی ان کے کمرے میں نہیں جا سکتا۔