اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی پنشن روکے جانے کیخلاف درخواست پراکاؤنٹنٹ جنرل آفس کو ایک ہفتے میں معاملہ حل کرنے کی ہدایت کر دی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اکاؤنٹنٹ جنرل آفیسر پراظہار برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اگرسابق ڈی جی ایف آئی اے کے ساتھ یہ ہورہا ہے تو عام سول سرونٹ کے ساتھ کیا ہوتا ہو گا،آپ کو تو پورا سسٹم ٹھیک کرنا چاہیے ، نمائندہ اے جی پی آر نے کہا کہ ہمارے اعتراض کے حوالے سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کاجواب نہیں آیاجس پر عدالت نے کہاکہ جب استعفیٰ منظور ہو گیا تو پھر رہ کیا جاتا ہے ،کسی کی پنشن روکنا بنیادی حقوق کی سنجیدہ خلاف ورزی ہے ، چیف جسٹس نے اے جی پی آرنمائندہ سے استفسارکیاکہ کیا بشیر میمن کیساتھ آپکا کوئی خاص مسئلہ تو نہیں جس پر اے جی پی آر افسر نے جواب دیاکہ ایسا کچھ نہیں ، قانون کے مطابق ہم نے اعتراض اٹھایا ۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگر معاملے پر کوئی فیصلہ آیا تو آپ شرمندہ ہونگے ،عدالت نے اے جی پی آر کو کیس حل کرنیکی مہلت دیتے ہوئے سماعت 5اکتوبر تک ملتوی کردی۔اسلام آبادہائیکورٹ نے فلسطینی سفیر کی گاڑی ضبطگی کے کسٹم کلکٹر کے اقدام کیخلاف کیس میں فلسطینی سفیر کیخلاف کارروائی سے روکنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے کسٹم کلکٹرکو وزارت خارجہ کی ایڈوائس کے مطابق کیس دیکھنے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کسٹم حکام پر اظہار برہمی کیا اور کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے چڑیا گھر سے جانوروں کی منتقلی اور توہین عدالت کیس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کوانتظامات مکمل کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریچھوں اور کاون کی منتقلی کیلئے جلد انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔