اسلام آباد(این این آئی ،مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ حکومتی رویہ ثبوت ہے کہ وہ حقائق عوام سے چھپانا چاہتے ہیں۔ اجلاس میں پارٹی کے سینٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف نے پارٹی ارکان کو مولانا فضل الرحمن سے ملاقات پر اعتماد میں لیا جبکہ پارٹی ارکان سے اے پی سی کی تاریخ اور ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں بجٹ منظور نہ ہونے دینے کی حکمت عملی پر غور جبکہ اس حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔پارلیمانی پارٹی نے بجٹ سیشن کے حوالے سے حکومتی طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قائد حزب اختلاف کو بولنے سے روکنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بجٹ عوام دشمن ہے ۔ حکومت کو ڈر ہے کہ شہباز شریف عوام دشمن بجٹ کی سچائی بے نقاب نہ کر دیں۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سے متعلق امور آل پارٹیز کانفرنس میں زیر غور ائیں گی۔ شہباز شریف نے کہاکہ جب حکومت کا فیصلہ ہوگا تو بجٹ بھی پاس ہوجائے گا۔