لاہور ( رانا محمد عظیم)مسلم لیگ ن کی اہم شخصیت کی جانب سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے حکومت مخالف ’’ پلان بی‘‘ کیلئے بھاری فنڈنگ کا انکشاف ہوا ہے ۔با وثوق ذرائع کے مطابق سربراہ جے یو آئی مولانافضل الرحمٰن نے پلان بی کے اعلان سے پہلے اہم ن لیگی شخصیت سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مکمل بریفنگ دی جبکہ ن لیگی شخصیت نے مولانا کو بھرپور مالی اور دیگر سپورٹ کی یقین دہانی کرائی اور کہا گیا کہ ہماری جماعت سامنے تو نہیں آئیگی مگر مکمل طور پر افرادی قوت بھی بغیر پرچم کے آپکو ملے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فضل الرحمٰن کے پر امن رہنے کے اعلان کے باوجود بھی پلان بی کے پر تشدد ہونے کا خدشہ ہے ۔ پلان بی کو پر تشدد بنانے کیلئے فضل الرحمٰن کی جماعت کے قافلوں میں کئی ایسے افراد کے موجود ہونے کا بھی اہم اداروں کو ثبوت مل چکا ہے ۔ فضل الرحمٰن کو نہ صرف پلان بی میں ن لیگی شخصیت کی مکمل مشاورت اور حمایت حاصل بلکہ پلان بی میں بھی انکی طرف سے بھاری فنڈنگ کی جا رہی ہے ۔پلان اے میں کامیابی نہ ملنے پر پلان بی شروع کرنیکا اصل مقصد یہ بھی ہے کہ کسی طرح ملک کے اندر بھرپور طریقہ سے افرا تفری اور تصادم کی ایسی صورتحال پیدا ہو کہ اگر کوئی لاشیں گریں تو پھر ان پر باقاعدہ سیاست کر کے حکومت اور اداروں کیخلاف بھرپور محاذ آرائی شروع کرائی جائے اور پھر اس تحریک کو کوئی اور رنگ دیا جائے ۔ ایک ذرائع کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ پیغام رساں کے ذریعے بھی دو روز سے لیگی شخصیت سے باقاعدہ رابطے جاری تھے جن کے دوران پلان بی کی حکمت عملی تیار کی گئی ۔ فضل الرحمٰن کے پلان بی کو باقاعدہ پر تشدد بنانے کیلئے مولانا کے جلوسوں میں ہی بڑی تعداد میں لوگ شامل ہیں جس کا اہم رہنمائوں کو علم بھی ہے اور صرف اپنے آپ کو محفوظ اور درست ثابت کرنے کیلئے پر امن رہنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ کارکنوں کو ہدایات کچھ اور مل چکی ہیں۔ فضل الرحمٰن کے پلان بی کو بھارتی اور افغان میڈیا کی طرف سے بھرپور کوریج ملنے اور پراپیگیٹ کرنے پر بھی اہم ادارے اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں کہ مولانا کے پلان بی میں غیر ملکی قوتوں اور میڈیا کو اتنی دلچسپی کیوں ہے ۔ فضل الرحمٰن کو یہ واضح طور پر علم ہے کہ اہم شاہراہیں بند کرنے پر قانون حرکت میں آئیگا اور اس سے تصادم کا خطرہ پیدا ہو گا اور اسی تصادم کیلئے باقاعدہ پلاننگ کے تحت پلان بی شروع کیا گیا ۔