مکرمی ! میں آپ کے اخبار کے توسط حکام بالا کی توجہ نجی اداروں میں اساتذہ کی تنخواہوں کی جانب متوجہ کروانا چاہتی ہوں۔جہاں والدین بچوں کی نشونما میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اسی طرح ہمارے معاشرے میں اساتذہ کو بھی ایک اہم مقام حاصل ہے۔ استاد ایک ایسا رہنما ہے جو انسانوں کو جہالت کے دور سے نکال کر اسے ترقی کی راہوں کی طرف گامزن کرتا ہے استاد ہی کی وجہ سے ایک انسان مختلف شعبہ جات میں ترقی کر پاتا ہے۔ آج اگر ہم کسی سائنسدان ،ڈاکٹر ، انجینئیر یا دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی بات کریں تو یہ سب اساتذہ کی بدولت ہی اس مقام تک پہنچے ہیں۔مگربد قسمتی سے پاکستان میں دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مقابلے میں اساتذہ کی تنخواہیں نجی اداروں میں خاص کر بہت ہی کم ہیں۔نجی اداروں میں بھی اساتذہ محنت اور لگن سے ہی بچوں کو پڑھاتے ہیں لیکن سرکاری اداروں کے نسبتاً انکی تنخواہیں بہت کم ہوتی ہیں اور اتنی کم تنخواہ کے ساتھ اس دور میں گزر بسر کرنا بہت ہی مشکل ہے۔ اگر ایک استاد کے گھر کا ماہانہ اخراجات اسکی تنخواہ سے زیادہ ہوگا تو ظاہر ہے کے وہ پڑھانے کے ساتھ ساتھ کوئی اور جتن بھی کرتا ہوگا۔اسکا ذہن دو طرفہ ہو جاتا ہے اور وہ درست طریقے سے پڑھانے کا اہل نہیں ہوتا۔لہٰذا میری حکام بالا سے التجا ہے کے استاد کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے خاص کر نجی اداروں میں ماہانہ تنخواہیں بڑھائی جائیں نیز انھیں دیگر سہولیات فراہم کی جائیںتا کہ ہمارا معاشرہ بہترین ترقی کی جانب گامزن ہو سکے۔ ( عشرت فاطمہ ، لانڈھی۔کراچی)
نجی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی تنخواہیں یا مذاق
بدھ 11 مارچ 2020ء
مکرمی ! میں آپ کے اخبار کے توسط حکام بالا کی توجہ نجی اداروں میں اساتذہ کی تنخواہوں کی جانب متوجہ کروانا چاہتی ہوں۔جہاں والدین بچوں کی نشونما میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اسی طرح ہمارے معاشرے میں اساتذہ کو بھی ایک اہم مقام حاصل ہے۔ استاد ایک ایسا رہنما ہے جو انسانوں کو جہالت کے دور سے نکال کر اسے ترقی کی راہوں کی طرف گامزن کرتا ہے استاد ہی کی وجہ سے ایک انسان مختلف شعبہ جات میں ترقی کر پاتا ہے۔ آج اگر ہم کسی سائنسدان ،ڈاکٹر ، انجینئیر یا دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی بات کریں تو یہ سب اساتذہ کی بدولت ہی اس مقام تک پہنچے ہیں۔مگربد قسمتی سے پاکستان میں دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مقابلے میں اساتذہ کی تنخواہیں نجی اداروں میں خاص کر بہت ہی کم ہیں۔نجی اداروں میں بھی اساتذہ محنت اور لگن سے ہی بچوں کو پڑھاتے ہیں لیکن سرکاری اداروں کے نسبتاً انکی تنخواہیں بہت کم ہوتی ہیں اور اتنی کم تنخواہ کے ساتھ اس دور میں گزر بسر کرنا بہت ہی مشکل ہے۔ اگر ایک استاد کے گھر کا ماہانہ اخراجات اسکی تنخواہ سے زیادہ ہوگا تو ظاہر ہے کے وہ پڑھانے کے ساتھ ساتھ کوئی اور جتن بھی کرتا ہوگا۔اسکا ذہن دو طرفہ ہو جاتا ہے اور وہ درست طریقے سے پڑھانے کا اہل نہیں ہوتا۔لہٰذا میری حکام بالا سے التجا ہے کے استاد کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے خاص کر نجی اداروں میں ماہانہ تنخواہیں بڑھائی جائیں نیز انھیں دیگر سہولیات فراہم کی جائیںتا کہ ہمارا معاشرہ بہترین ترقی کی جانب گامزن ہو سکے۔ ( عشرت فاطمہ ، لانڈھی۔کراچی)
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز میں بدھ 11 مارچ 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں