لاہور(گوہر علی)محکمہ لائیوسٹاک کی پالیسی تاحال مرتب نہ ہونے سے دیہی معیشت کو بڑا جھٹکا لگا ہے ، نئی حکومت تاحال لائیو سٹاک پالیسی اور نہ ہی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے اہداف حاصل کرسکی جس وجہ سے محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کو اہداف کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے ،نئی حکومت کے بیس ماہ میں محکمہ لائیوسٹاک کے کئی منصو بے بھی سست روی کا شکار رہے جبکہ رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے لئے مختص بجٹ کا نصف بھی خرچ نہ ہوسکا ،ذرائع کے مطابق نئی حکومت نے دیہی معیشت کو فروغ دینے کے لئے انقلابی اقداما ت کا اعلان کیا ، وزیراعظم عمران خان نے ان گنت بار کٹوں کی پرورش اور انہیں محفوظ بناکر فروخت کرنے کو ملکی معیشت کے لئے اہم قرار دیا لیکن پنجاب میں ابھی تک محکمہ لائیوسٹاک اپنی نئی پالیسی نہیں بنا سکا جس وجہ سے محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کی کارکردگی سخت متاثر ہوئی ،ذرائع کے مطابق لائیوسٹاک پالیسی بنانے کے لئے نجی شعبہ کی مدد بھی حاصل کی گئی لیکن مقررہ وقت میں یہ پالیسی نہ بن سکی ،ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ جہاں لائیوسٹاک پالیسی تاحال مرتب نہ ہوسکی وہاں رواں مالی سال کے ترقیاتی منصو بے بھی سست روی کا شکار ہیں اور ابھی تک بجٹ کا نصف بھی خرچ نہیں ہوسکا ہے ،جس کی وجہ سے جانور پال حضرات متاثر ہوئے ہیں ،محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب کے ذرئع کے مطابق یہ درست ہے کہ لائیوسٹاک پالیسی نہیں بن سکی لیکن کٹوں کو فربہ کرنے اور انہیں محفوظ بنانے سے ماضی کے منصوبے جاری ہیں ، کچھ ماہ کے لئے یہ دونوں منصوبے تعطل کا شکا رہوئے لیکن اب ان منصوبوں پرعمل کیا جارہا ہے ۔ لائیو سٹاک