لاہور(محمد نوازسنگرا)جنوبی پنجاب کو کھجوروں کے باغات کی سرزمین بنانے کا منصوبہ دفن ہو گیا۔شہباز شریف حکومت نے 78کروڑ روپے کی لاگت سے جنوبی پنجاب کے 9اضلاع میں 2017-20تک کھجوروں کے باغات لگانے کا منصوبہ شروع کیا تھا ۔ 20ہزار سے زائد پودے لگانے کے منصوبے میں کنٹریکٹر نے 4000مردہ پودے بہاولپور سپلائی کیے ۔سابق حکومت کی طرف سے نااہل کنٹریکٹر کے انتخاب کی وجہ سے 9اضلاع میں کھجوروں کی نرسری لگانے کا منصوبے ناکام ہو گیا۔ حکومت نے جنوبی پنجاب کے اضلاع میں اجوا ،امبر،براحی،خلاص اور ماجول کھجوروں کے پودے لگانے کے لئے ٹینڈر دیا تھا اور نااہل کنٹریکٹر ایم ایس آر ایس ایس ایگری اینڈ الائیڈ سروسز کو ٹھیکہ دیا گیا کہ وہ کھجوروں کی نرسری درآمد کرکے جنوبی پنجاب میں باغات کے لئے حکومت کو سپلائی کرے ۔ منصوبہ کو چلانے کی ذمہ داری پنجاب ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کو دی گئی۔ابتدائی طور پر سال 2017-18کے لئے کنٹریکٹر کو ٹاسک دیا گیا کہ 5000نرسری فراہم کرے جس میں ہر ایک قسم کے ایک ہزار پودے فراہم کرنے تھے مگر کنٹریکٹرمکمل طور پر ناکام رہا اورسال2018کے ماہ فروری کی بجائے جون میں 4ہزار پودے بہاولپور پہنچائے گئے تھے جن کے لئے ہوا کا مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے وہ پودے مر جھا چکے تھے ۔دوسرے سال 2018-19کے لئے کنٹریکٹ کو معاہدے کے مطابق 15ہزار750پودے فراہم کرنے کا کہا گیا مگر وہ مکمل طور پر ناکام رہا ۔مقررہ وقت پر پودے فراہم کرنے کی بجائے کنٹریکٹر نے کنٹریکٹ منسوخ کرنے کے لئے محکمے کو خط لکھ دیا۔منصوبے کی مکمل ناکامی کے بعد محکمہ زراعت کے ذیلی محکمہ ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے ڈائریکٹر نے تمام تر منصوبے پر انکوائری کی اور کنٹریکٹر کمپنی کے افسران سے پوچھ گچھ کی۔انکوائری رپورٹ میں کھجوروں کی نرسری نہ مہیا کرنے اورمنصوبے کی تمام تر ذمہ داری کنٹریکٹر ایم ایس آر ایس ایس ایگری اینڈ الائیڈ سروسزپر ڈال دی گئی ہے اور اس کنٹریکٹر کو آئندہ پانچ سال کے لئے سرکاری ٹینڈرز میں شرکت پر پابندی لگاتے ہوئے ،گارنٹی کی رقم بھی ضبط کر لی گئی ہے ۔