اسلام آباد (خبرنگار،خصوصی نیوز رپورٹر،آن لائن )سینٹ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین سینیٹرجاوید عباسی کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں مختلف قوانین کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی کی جانب سے متعارف کرائے گئے انفورسمنٹ آف وویمنپراپرٹی رائٹس ترمیمی بل کے حوالے سے اجلاس کی صدارت سینیٹر محمد علی سیف نے کی۔ سینیٹر محمد جاوید عباسی نے کہا کہ سیکشن 6 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں کہ عدالت میں فیصلوں کیلئے وقت مقرر کیاجائے اور کوئی کیس سول کورٹ میں جاتا ہے تو اسکا فیصلہ بھی60 دنوں میں ہونا چاہیے اور جو پرانے کیسز ہیں انکا فیصلہ بھی60 دنوں میں کیا جائے ، فوری انصاف کی فراہمی کیلئے اس بل کا پاس ہونا ضروری ہے ۔کمیٹی نے بل کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ اجلاس میں سینیٹر فاروق نائیک کے سینٹ اجلاس میں متعارف گارڈین اینڈ وارڈزترمیمی بل کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے بل کو آئندہ اجلاس تک موخر کردیا۔ اجلاس میں سینیٹر سراج الحق کے آئینی ترمیمی بل کا جائزہ لیا گیا اورمعاملہ آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا۔ سینیٹر رضاربانی کے دو بل، سینیٹر قرہ العین مری کے آئینی ترمیمی بل کوبھی موخر کر دیاگیا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر سے صدرنیشنل بینک عارف عثمانی کے بیرون ملک اثاثوں کی تحقیقات کی تفصیلات طلب کر لی دوسری طرف ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی انسداد منشیات کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سردار شفیق ترین کی زیر صدارت ہوا۔ جاوید عباسی نے کہا کہ رانا ثنا اﷲ کیساتھ جو کچھ ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے ، معاملے کی آزادانہ تحقیقات لازمی ہیں، سیکرٹری انسداد منشیات اسکی تحقیقات خود کریں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے قانونی پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے جو قابل غور ہیں، غیر جانبدارانہ طریقے سے تحقیقات مکمل کی جائیں۔