لاہور( حنیف خان)بورڈ آف ریونیو پنجاب کی تحقیقاتی کمیٹی نے نارووال کی بااثرشخصیت سے اربوں روپے مالیت کی کم و بیش 200ایکڑ قیمتی اراضی واگزار کرانے کے اقدامات اٹھانے کی بجائے صرف چار ذمہ داران پٹواریوں کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006ء کے تحت کارروائی کی سفارش کردی ۔بااثر شخصیت نے تحصیل ظفرووال میں تحصیلدار،پٹواریوں سمیت دیگر حکام سے مبینہ ملی بھگت کرکے سرکاری اراضی کو فروخت کردیا ،تحقیقاتی کمیٹی نے شکایت کنندہ کے اس نقطہ کو تسلیم کیاکہ اراضی کی منتقلی قواعدو ضوابط کے برعکس، ریکارڈ میں ردوبدل اور فراڈ کے ذریعے کی گئی ہے لیکن کمیٹی نے سرکاری اراضی واگزار کروانے کے لئے کوئی عملی اقدامات اٹھانے کا کوئی حکم نہیں دیا۔ذرائع کے مطابق اکرم نامی شخص کی شکایت پر بورڈ آف ریونیو پنجاب نے سابق رجسٹراراظہر طارق کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جو تحقیقات کے دوران اس نتیجے پر پہنچی کہ ریکارڈ پٹوار سرکل پٹیالہ تحصیل ظفر ووال ضلع نارروال رقبہ 2877ایکڑاور8گاؤں گھمن ،ڈھینگائی ،دلیکے ،بولار ،کھار،کوٹلی پٹیالہ پر مشتمل ہے ۔رقبہ کی منتقلی میں بڑے پیمانے پر فراڈ تحقیقات میں ثابت ہوگیا ۔تحقیقاتی ٹیم نے سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل پر 4پٹواریوں جمیل،طارق،عارف اور جاوید احمدکوکو ذمہ دارقرار دیدیا جبکہ اراضی واگزار کرانے کے لئے سفارش کی نہ ہی تحصیلداراور اعلی حکام سمیت بااثر شخصیت کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا۔اسی وجہ سے فراڈ ثابث ہونے کے باوجود مقدمہ درج نہیں کرایا جارہا۔ شکایت کنندہ اکرم نے کہاقبضہ مافیا قانون کی گرفت سے دورہے ،وزیراعظم اور چیئر مین نیب معاملے کا نوٹس لیں۔