اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی، این این آئی ) الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے دوران نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر پرویز خٹک کے انتخابی نتائج کے فیصلہ کو مقدمے کے فیصلے سے مشروط کر دیا جبکہ ایاز صادق، پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمٰن کے جواب کو مسترد کرتے ہوئے انہیںبیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کردی ۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی ۔ خیبرپختونخوا کے رکن نے کہا کہ ایاز صادق سپیکر رہ چکے ہیں ، انہوںنے ایسی زبان کیوں استعمال کی، اس پر ان کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسا نہیں ہو گا۔ کمیشن میںپرویز خٹک کی جانب سے نازیبا زبان کے استعمال کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔الیکشن کمشنر نے ان کے وکیل سے استفسار کیا کہ پرویز خٹک نے پشتو میں تقریر کی، کیا آپ نے وہ سنی ہے ، جو بات انہوں نے کہی وہ ہنسنے کی نہیں رونے کی ہے ،وکیل نے بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ نے بابراعوان کی خدمات حاصل کی ہیں جبکہ وہ دوسری عدالت میں مصروف ہیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما شرمناک کام کر کے بابر اعوان کو آگے کیوں کر دیتے ہیں؟ انہوںنے پرویز خٹک کا جواب مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کا نتیجہ کچھ بھی ہو جاری نہیں ہوگا، اس مقدمے کے فیصلے سے مشروط ہوگا جبکہ پرویز خٹک کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی۔ فضل الرحمن کی عدم پیشی کے باعثانہیںبھی بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔ تینوں رہنماؤں کے نوٹس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی گئی۔ این این آئی کے مطابق بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل کا کام مکمل ہوگیا۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابات کیلئے 22کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ، پہلی بار سکیورٹی فیچرز پر مبنی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ۔ قومی اسمبلی کے بیلٹ پیپر کا رنگ سبز اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے بیلٹ پیپر کا رنگ سفید ہوگا ۔ مزید برآںالیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ انتخابات کے دوران ٹینڈر ووٹ بھی گنے جائیں گے ،جعلی ووٹ ڈالنے والے کو 2سال قید ہوگی ۔ ادھر الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کی رپورٹ پراین اے 149ساہیوال سے امیدوارمحمداشرف جبکہ پی پی 113سے ظفراقبال اورپی پی 67 سے احسان رانجھاکونوٹس جاری کر دیئے ، تینوں امیدواروں کے نام اقوام متحدہ کی لسٹ پرہونے کی نشاندہی پر نوٹس جاری کئے گئے ۔