اسلام آباد(اظہر جتوئی)ملک بھر میں نان کسٹم گاڑیوں کی بھرمارکی وجہ سے قومی خزانہ کو اربوں کا نقصان ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ صدر مملکت نے ،نان کسٹم گاڑیو ں کیخلاف کارروائی تیز کرنے کیلئے شو رومز اورافغان و ایران کے بارڈر سے ملحقہ علاقوں میں آپریشن کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کسٹم حکام کی اپیل مسترد کر تے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کے احکامات پر عمل درآمد کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔دستاویزات کے مطابق 2013-14 ئسے 2017-18 ئتک 5 سالوں کے دوران کوئٹہ میں کسٹم حکام نے 1902 ملین روپے مالیت کی 2134 گاڑیوں کو پکڑا جوکہ اس علاقے میں نان کسٹم گاڑیوں کے استعمال کی ریشو سے کئی گنا کم ہے کیونکہ 450 کلو میٹر کے پاک ایران بارڈر اور تمام پاک افغان بارڈرز پر نان کسٹم گاڑیوں کی بھرمار ہے ، جہاں ان گاڑیوں کو کوئی پکڑنے والا نہیں ،اس کے علاوہ کوئٹہ کے شو رومز پر بھی نان کسٹم گاڑیاں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔اس حوالے سے وفاقی ٹیکس محتسب نے سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی، جس پر کسٹم حکام کوئٹہ نے صدر مملکت کو اپیل کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کوئٹہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں 130 نئے مخبروں کو بھرتی کیا گیا ہے لیکن اس علاقے میں میں سمگلرز جدید اسلحہ سے لیس ہوتے ہیں، ان کے خلاف کارروائی انتہائی مشکل ہے اس کے باوجود 5 سالوں میں کافی تعداد میں گاڑیاں پکڑی گئی ہیں۔صدر مملکت نے وفاقی ٹیکس محتسب کے احکامات پر عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے نان کسٹم گاڑیوں کے خلاف کارروائی مزید تیز کرنے کی ہدایات کی ہیں اور حکم دیا ہے کہ اس سلسلہ میں کسی قسم کی غفلت نہ برتی جائے اورتمام وسائل بروئے کار لا ئے جائیں۔ذرائع کے مطابق اس وقت10 ارب روپے سے زائد مالیت کی گاڑیاں کسٹم حکام نے پکڑ رکھی ہیں، جوکہ کھڑی کھڑی ضائع ہو رہی ہیں تاہم ان کو فروخت یا آکشن کرنے کے حوالے سے کوئی پالیسی سامنے نہیں آسکی۔