لاہور(جنرل رپورٹر،سٹاف رپورٹر،کرائم رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) سروسز ہسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کو مکمل فٹ قراردیدیا گیا۔نوازشریف کو حالیہ دنوں میں کوئی ہارٹ اٹیک نہیں ہوا جس کی تصدیق میڈیکل ٹیسٹ ٹروپ آئی میں ہوگئی۔ ٹروپ آئی ،بلڈ،یورک ایسڈٹیسٹوں اور ای سی جی کی رپورٹس کلیئرآنے پر امکان ہے کہ نوازشریف کوواپس جیل منتقل کردیا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق نواز شریف سروسز ہسپتال میں بدستور زیر علاج ہیں ۔ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے انکا جامع چیک اپ کیا اور مزید ٹیسٹ بھی کرائے گئے ۔ میڈیکل بورڈ کی جانب سے بارہا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو سینئر کارڈیالوجسٹ بھجوانے کی درخواست کی گئی لیکن کوئی نہ آیا ۔ نواز شریف کا دل کے علاوہ دیگر بیماریوں کی تشخیص اور علاج کیا جا رہا ہے ۔اس سے قبل سروسز ہسپتال میں کئے گئے تمام میڈیکل ٹیسٹوں کی رپورٹس کلیئر قرار دی گئی ہیں۔ہسپتال ذرائع نے تصدیق کی کہ سروسزہسپتال میں ہونیوالے ٹیسٹوں میں بھی نوازشریف تندرست قرار دیئے گئے ہیں ، دل کے مرض کا پرانا ایشو ہے ۔ نوازشریف کے بائیں گردے میں تین ملی میٹر کی دو پتھریاں موجودہیں جبکہ انکا دل کے حوالے سے ٹروپ آئی ٹیسٹ نیگٹو آیا ہے جس کا مطلب ہے کہ اب ہارٹ اٹیک نہیں ہوا۔نواز شریف کے خون کے نمونے ٹروپ آئی ٹیسٹ کیلئے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) بھجوائے گئے تھے جبکہ اس سے قبل جناح ہسپتال میں کیا گیا ٹروپ آئی ٹیسٹ پازیٹیو آیا تھا اور ہارٹ اٹیک کی تصدیق ہوئی تھی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو پھر بھی دل کا مسئلہ لاحق ہے ، کریٹینن لیول بھی معمول سے تھوڑا زیادہ ہے ۔ پرنسپل سمز میڈیکل کالج محمود ایاز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو بیرون ملک منتقل کرنے کی کوئی تجویز پیش ہوئی نہ ہی ایسی کوئی بات ہوئی، انکے مرض کی علامات دیکھتے ہوئے ٹیسٹ اور ادویات تجویز کی گئی ہیں۔ نواز شریف کے بلڈ ٹیسٹ سمیت سی ٹی سکین اور الٹراساؤنڈ کی رپورٹ آگئی ہے ۔ 6رکنی میڈیکل بورڈ نے میٹنگ مکمل کر لی، محمود ایاز کی سربراہی میں 6 رکنی میڈیکل بورڈ نوازشریف کا معائنہ کیا۔ نواز شریف کی تمام رپورٹس کلیئر ہیں۔ نواز شریف کے خون اور ریڈیالوجی کے ٹیسٹ کئے تھے ،تمام ٹیسٹوں کے رزلٹ آگئے ہیں۔ نواز شریف کے ٹیسٹ کے رزلٹ ان سے شیئر کئے ہیں۔ ٹیسٹوں کی روشنی میں مزید ٹیسٹ کرانے پڑیں گے ،ریڈیالوجی کے بھی مزید ٹیسٹ کرائینگے ۔ میڈیکل بورڈ نے علاج میں تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے ۔جس میں ذاتی معالج کی مشاورت شامل ہے ۔ دل سے متعلقہ ٹیسٹ کیلئے پی آئی سی کے ڈاکٹر ز کو بلایا جائیگا۔نواز شریف کوکوئی ہنگامی نوعت کا مسئلہ نہیں، باہر بھجوانے کی ضرورت پیش نہیں آئیگی۔ قبل ازیں نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان بھی ان سے ملاقات کیلئے سروسزہسپتال پہنچے ۔ نیواو پی ڈی میں سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ نے نواز شریف کے ٹیسٹ کئے ، الٹرا سائونڈ اور سی ٹی سکین کے ٹیسٹ دو گھنٹوں تک جاری رہے جس کے بعد نواز شریف کو واپس وی آئی پی روم منتقل کر دیا گیا ۔لیگی کارکنان نواز شریف کی گاڑی کے ساتھ نعرے لگاتے پہنچے ۔سروسز ہسپتال کے باہر بھی لیگی کارکنان نے نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے ۔پولیس کی طرف سے تیسرے روز بھی سروسزہسپتال میں نواز شریف کیلئے سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر حفاظت پر مامورپولیس اہلکاروں کی نفری بڑھا دی گئی۔ذرائع نے امکان ظاہر کیا کہ تمام میڈیکل ٹیسٹ کلیئر آنے پر نواز شریف کوکوٹ لکھپت جیل واپس منتقل کیا جا سکتا ہے ۔