لاہور(نمائندہ خصوصی سے ،92 نیوزرپورٹ ) پنجاب حکومت نے قائد ن لیگ نواز شریف کی ضمانت مسترد کرنے کیلئے خط اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف طبی بنیادوں پر کمیٹی کو مطمئن نہیں کر سکے ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طبی بنیادوں پر نوازشریف کی ضمانت 8 ہفتوں کیلئے 24 دسمبر 2019 تک منظورکی ، علاج معالجہ کی غرض سے 19 نومبر کونواز شریف ملک سے باہرچلے گئے ، ضمانت کی مدت مکمل ہونے کے بعد ملزم اور اس کی قانونی ٹیم سے رجوع کرکے میڈیکل رپورٹس مانگی گئیں، متعدد بار رابطہ کرنے اور تحریری طور پر رپورٹس طلب کرنے کے باوجود ملزم نواز شریف کی جانب سے تمام میڈیکل رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں، سینئر ڈاکٹرز کا کہنا تھا ایک خط کے ذریعے کسی مریض کی صحت کو جانچنا ممکن نہیں، خط کے مندرجات کے ثبوت ساتھ لف ہی نہیں کئے گئے ،محکمہ داخلہ پنجاب پہلے ہی تازہ رپورٹس پربھی تحفظات کا اظہارکرچکا ہے اور بورڈ کو نوازشریف کی رپورٹس کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا گیا تھا۔نئی رپورٹ موصول نہ ہونے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کمیٹی بنائی تاکہ فیصلہ ہوسکے ۔کمیٹی نے ملزم کے وکلائ، پارٹی رہنمائوں اور ذاتی معالج کو طلب کیاجو نواز شریف کی جانب سے حکومتی کمیٹی کو مطمئن نہیں کرسکے ،کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سابق وزیراعظم کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوسکتی اور اپنی تجویز پنجاب حکومت کو بھیج دیں جس نے ضمانت میں توسیع کی نوازشریف کی درخواست مسترد کردی۔