اسلام آباد(خبر نگار، این این آئی) سپریم کورٹ نے گرفتاریوں کے معاملہ پر نیب کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کی آزادی سے کھیلنا آسان نہیں، نیب لوگوں کی آزادی کیساتھ نہ کھیلے ۔سپریم کورٹ نے سرزنش پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نیب اپیل کی سماعت دوران کی۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیئے کہ معاملے میں نیب کا دائرہ اختیار نہیں تھا تو ملزم کو گرفتار کیوں کرنا چاہتے تھے ، لوگ یہ سمجھنے لگے ہیں کہ نیب کی کاروائیاں بد نیتی پر مبنی ہے ، نیب اپنے ادارے کا نام دیکھے ، اس کے تفتیشی افسر کو عدالتوں میں بولنے کا طریقہ تک نہیں آتا۔جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ نیب گرفتاریوں کے معاملے میں نہ صرف دوسروں کے تشخص کا خیال رکھے بلکہ دوسرے کیساتھ اپنا تشخص بھی دیکھے ، حالیہ دنوں میں بھی کسی کا نیب کی تحویل میں انتقال ہوا ہے ۔سپریم کورٹ نے پراسیکیوٹر کے بیان پرنیب اپیل نمٹا دی۔عدالت عظمیٰ نے ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری کو توسیع دینے کے خلاف ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا ہے کہ منفی ایریا میں موجود فیکٹری کو توسیع اور استعداد کار بڑھانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیل کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری میں توسیع سے زیر زمین پانی کی سطح نیچے آئے گا،پانی کی سطح نیچے آنے سے مقامی لوگوں اور زراعت کے لیے مسائل بنیں گے ۔سپریم کورٹ میں نیویارک ٹائمز سکوئر حملہ سازش کے مبینہ ملزم کی امریکہ حوالگی کیس سماعت متعدد اہم مقدمات اگلے ہفتے سماعت کے لیے مقرر کر دیے گئے ہیں۔ مبینہ ملزم کی امریکی کو حوالگی سے متعلق شہری ہارون رشید کی درخواست پر سپریم کورٹ 22 اپریل کو سماعت کرے گی۔ دریں اثنا پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کی اقامہ کی بنیاد پر نااہلی کیلئے دائر درخواست کے علاوہ سندھ حکومت کے وزرا ناصر شاہ اور سہیل انور سیال کی نااہلی کی درخواستیں بھی سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بنچ 23اپریل کو درخواستوں پر سماعت کرے گا ۔