اسلام آباد(قاسم نواز عباسی)قومی احتساب بیورو(نیب) حکومتی شخصیات کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور کرپشن سے بنائے گئے اثاثوں کیخلاف کارروائی سے گریزاں ہے ۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کیخلاف آمدن سے زائداثاثوں کی تصدیق ہونے کے باوجود نیب تاحال تحقیقات آگے نہیں بڑھا سکا۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نیب ملتان نے جون 2018ء میں خسرو بختیار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی شکایت پر انکوائری شروع کی تھیں اور چھان بین کر نے کے بعد دسمبر 2018 ئمیں رپورٹ نیب ہیڈکواٹرز کو بھیجوا دی تھی۔ نیب ملتان کی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خسرو بختیار اور انکے اہل خانہ کے اثاثوں میں عوامی عہدہ سنبھالنے کے بعد اضافہ ہوا ،اس حوالے سے تمام تر تفصیلات نیب ہیڈکواٹرز کو بھیجی گئی تھی۔روزنامہ 92نیوز کے پاس دستیاب انکوائری رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خسروبختیار، ان کے دو بھائیوں اور دیگر اہل خانہ کی آمدن کا ذریعہ ضلع رحیم یار خان میں زرعی زمین تھی تاہم2004ء میں عوامی عہدہ ملنے کے بعد خسروبختیار اور انکے خاندان کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔رپورٹ ملنے کے باوجود نیب کی جانب سے تحقیقات کو دبا لیا گیا ہے ۔ نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خسروبختیارکیخلاف تاحال کوئی انکوائری زیر غور نہیں ، میڈیا قیاس آرائیوں سے گریز کرے ۔