لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے )آل پاکستان ہوٹلز،گیسٹ ہاؤسز اینڈ ٹور ازم ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں لاک ڈاؤن کے باعث ہونے والے معاشی نقصانات اور دیگر مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ، تاجروں کی جانب سے ’’ہارن بجاؤ حکمران جگاؤ ’’ تحریک میں شامل ہونے کا اعلان بھی کردیا گیا ، چیئر مین آصف خان کا کہنا تھا اس انڈسٹری کے ساتھ 5لاکھ افراد بلا واسطہ جبکہ 20لاکھ افراد بالواسط منسلک ہیں ، مشکل حالات میں ہم نے تنخواہیں دیں اور ملازمین کو بے روزگار نہیں کیا ، عمران خان سیاحت کھولنے کی بات کرتے ہیں جبکہ صوبے ان کی بات سن نہیں رہے ، حکومت کی پالیسی سے انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ، حکومت کو ایس او پیز کے تحت سیاحت کو کھول دینا چاہیے تھا، ہمارے مطالبات مسلسل نہیں مانے جارہے نعیم میر کی تحریک ہارن بجاؤ حکمران جگاؤ کا حصہ بننے جا رہے ہیں ، پاکستان بھر سے لوگ اٹھارہ جولائی کو اسلام آباد کا رخ کریں گے ، اس موقع پر تاجر راہنما نعیم میر کا کہنا تھا کرونا کے ساتھ ہی اب ہمیں زندگی گزا رنا ہے ، اگر حکومت نہیں چلا سکتے تو کرسی چھوڑ دیں ، اگر ہمارے ہارن بجانے کے بعد بھی حکمران نہ جاگے تو حکومت کابینڈ بجا دیں گے ، کل سولہ جولائی کو پریس کلب کے باہر کیمپ لگائیں گے ، صدرآل پاکستان ہوٹلز،گیسٹ ہاؤسز اینڈ ٹور ازم ایسوسی ایشن گل رئیس کا کہنا تھا کہ ہمارے حکومت سے مطالبات ہیں کہ ہوٹل انڈسٹری کو بچانے کے لیے بلا سود قرضے دیے جائیں ، 3ماہ کے بجلی کے بلوں میں رعایت 3فیز کنکشن والوں کو بھی دی جائے ، صوبائی سیلز ٹیکس کو کم سے کم پانچ سال کے لیے معاف کر دیا جائے ۔