لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما ہمایو ں اختر خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ بہت درست ہے ، افغانستان میں بہت عرصے بعد بڑی پیش رفت ہورہی ہے ایسے میں موجودہ آرمی چیف کو رہنا ضروری ہے ، میں بہت سی حکومتوں کا حصہ رہا ہوں میرے کام میں کبھی فوج کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں رہی، اقتصادی اصلاحات کے نتائج چند ماہ میں سامنے آنا شروع ہوجائیں گے ۔ تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف یا جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے جو فیصلہ وزیراعظم نے کیا وہ درست ہے کیونکہ اب افواہوں کا بازار گرم نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نے مناسب سمجھا کیونکہ کشمیر اور افغانستان میں حالات بہتر نہیں ، بھارت کیلئے ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی سول اور عسکری قیادت ایک پیج پرہے ، جب جنرل کیانی کو توسیع دی گئی تھی اس وقت عمران خان کا آج کے مقابلے میں موقف مختلف تھا لیکن اب انہوں نے آج کے حالات کے مطابق فیصلہ کیا، پچھلے ایک سال میں ہمیں کوئی بڑی سول اصلاحات نظر نہیں آئیں ، اگر پولیس مضبوط ہوگی تو ہمارا پیرا ملٹری فورسز پر دبائو کم ہوگا ، دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف نے کہا جب تک سول اورعسکری قیادت ایک پیج پر مل کرکام نہیں کرینگے تو مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہونگے ، پاکستان کے وسیع ترمفاد میں یہ فیصلہ درست ہواہے ۔ حکومت کو ایک سال میں پورا رجحان کرپشن کی طرف رہالیکن اس کے اندر کوئی ایسی چیز نہیں آتی کہ ہم کہہ سکیں کہ کیا سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہے ۔