لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے وزیر اعظم عمران خان کو اپنے قوم سے خطاب میں کلیئر کٹ باتیں کرنی چاہئیں تھیں۔اس وقت ملک میں عملی طور لا ک ڈائون ہے اور نہیں بھی، لاہور میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موٹرسائیکل والوں کو روک رہے ہیں۔دکانیں بند ،کاروبار معطل ہے ، ہر بندہ گھر بیٹھا ہوا ہے ،اس کے باوجود کہا جارہا ہے کہ لاک ڈائون نہیں ہے ۔پروگرام ہوکیارہا ہے میں اینکر پرسن فیصل عباسی سے گفتگو میں انہوں نے کہاانہوں نے ریلیف فنڈ کا اعلان اچھی بات ہے ، ہمیں مزید مشکل حالات کیلئے تیار رہنا ہوگا،عمران خان نے جو ٹائیگر فورس بنائی ہے اس کا بہتر ہوتا اگر کوئی اور نام رکھتے ،اس سے صرف یہ تاثر ملتا ہے کہ تحریک انصاف کے نوجوانوں کو ہی اکٹھا کیا جائیگا،یہ اچھا تاثر نہیں جائیگا،وزیر اعظم کو قوم کا حوصلہ بڑھانا چاہئے ،اس وقت سارا مسئلہ بلوچستان گورنمنٹ پر گررہا ہے ،بلوچستان گورنمنٹ دو ارب روپے اپنے پاس سے اس وقت خرچ کرچکی ہے ،وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کو کوئی مدد نہیں ملی۔ نوازشریف کو آئسو لیٹ کردیا گیا ہے اور یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا اپوزیشن سیاست کرنے میں لگی ہے ، شہبازشریف صرف سیاسی باتیں کررہے ہیں، کورونا وائرس پاکستانی حکومت ، سیاسی جماعتوں اوردنیا کا مسئلہ نہیں بلکہ بنی نو ع انسانیت کی بقا کا مسئلہ ہے ، پوری انسانیت ایک ایسے دشمن کے ساتھ نبرد آزما ہے جسے شکست دینا ضروری ہے ،شہبازشریف نے اپنی حکومت میں آرٹیکل 140اے پر عملدرآمد نہیں کیا،اگرکیا جاتا اور پرویز مشرف دور کی لوکل گورنمنٹ کو تسلسل سے چلنے دیا جاتا تو آج پاکستان کا گورننس ماڈل بالکل مختلف ہوتا،اس وقت لوکل گورنمنٹ قائم ہے ،شہروں میں ڈپٹی کمشنرز اور دیگر لوگ کام کررہے ہیں، فرق صرف یہ ہے اس میں ن لیگ کے لوگ نہیں بیٹھے ۔ اس وقت پوری دنیا پریشان ہے ،وزیر اعظم کہتے ہیں اگر آپ کرفیو لگاتے ہیں تو لوگوں کو چار گھنٹے کا ریلیف دینا پڑے گا تاکہ وہ اشیائے ضروریہ خرید سکیں،کرفیو لگانے سے بیروزگاری اورزیادہ بڑھے گی،اگلے دس دن بہت اہم ہیں، اگر اللہ نہ کرے حالات خراب ہوتے ہیں تو پھر نقصان ہوگا ۔ہم نے ٹیسٹ کی کٹس بنالی ہیں،ڈریپ کے پاس اس کی لائسنسنگ کیلئے پراسس چل رہا ہے ،پاکستان انجیئنرنگ کونسل کو وینٹی لیٹرز تیار کرنے کیلئے کہا ہے ، اس کا ڈیزائن بھی ڈریپ کے پاس چلا گیا ہے ،چین سے آنے والی کٹس جعلی نہیں ہیں،تبلیغی اجتماعات پاکستان میں نہیں رک سکتے ۔