نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے دورہ چین کے موقع پر پاکستان اور چین کے درمیان 6ارب 70کروڑ ڈالر مالیت کے ایم ایل ون منصوبے پر دستخط کئے ہیں، جس کے تحت کراچی تا پشاور ریلوے نظام کو جدید بنانے پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا جبکہ پٹرولیم ریفارنری میں ڈیڑھ ارب ڈالر سرمایہ کاری سمیت کئی مزید شعبوں میں بھی تعاون کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں، جن میں تجارت ‘ غذائی تحفظ و تحقیق‘ میڈیا کے تبادلے، خلائی تعاون پائیدارشہری ترقی ‘ صنعتی تعاون، افرادی قوت میں استعدادی اضافہ‘ معدنیات کی ترقی ‘ موسمیاتی تبدیلی اور ویکسین بنانے کے شعبے شامل ہیں۔ اس میں شبہ بھی نہیں کہ چین پاکستان کے لئے صحیح معنوں میں ایک ایسے دوست کا کردار ادا کر رہا جسے پاکستان کی ترقی و خوشحالی عزیز ہے۔متذکرہ تمام شعبے پاکستان میں تعاون کے محتاج ہیں اور ان میں سرمایہ کاری و تعاون ہی ان کو ترقی سے ہمکنار کر سکتا ہے۔خلائی تحقیق،معدنیات اور مختلف وییکسینز کی تیاری کے شعبے ایسے ہیں جن پر بہت کام ہونا باقی ہے۔اب جبکہ دوست ملک ہمیں تعاون فراہم کررہا ہے تو ہمیں چاہیے کہ ان شعبوں میں عملی کاموں پر بھر پور توجہ دی جائے اور ان تمام منصوبوں پر جلد کام شروع کیا جائے۔ خصوصاََ ریلوے کے شعبہ میں ترقی سے ہمارے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔لہٰذا ریلوے کے منصوبوں پر خرچ ہونے والی رقوم کی شفافیت کو برقرار رکھا جائے تاکہ منصوبہ معینہ عرصہ میں مکمل ہو سکے۔