لاہور (انور حسین سمرائ) جنوبی پنجاب صوبہ تو ابھی تک بن نہیں سکا لیکن وزیراعلیٰ سردارعثمان بزدار کے آبائی ضلع میں بزدار قبیلے پر مشتمل نیا ضلع قائم کرنے پر ہوم ورک شروع ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ پنجاب حکومت نے بورڈ آف ریونیو، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ڈی جی خان سے نیا ضلع بنانے کی سفارشات مانگ لی ہیں،وزیر اعلی ٰعثمان بزدار اقتدار میں آنے کے بعد قبائلی علاقوں پر مشتمل نئی تحصیل کوہ سلیمان پہلے ہی قائم کرچکے ہیں، اس بات کا انکشاف 92 نیوز کے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں کیا گیا۔ نمائندہ خصوصی 92نیوز انورحسین سمرا نے بتایاکہ بشارت راجہ کی سربراہی میں ٹاسک فورس برائے جائزہ ضلع و تحصیل حدود قائم کی گئی ہے جس میں چند صوبائی وزرا اور سینئر بیوروکریٹس ارکان ہیں، ٹاسک فورس کے اس اہم ایشو پر تین اجلاس ہوچکے جن میں ضلع ڈیرہ غازی خان میں ایک مزید ضلع اور دو تحصیلیں قائم کرنے پر گفتگوہوئی، وزیر اعلی ٰ نے ڈی جی خان کو ہی پنجاب سمجھ لیا ہے ۔ڈی جی خان میں تعینات ایک سینئر افسر نے بتایا وزیر اعلیٰ پہلے ہی کوہ سلیمان کو تحصیل کا درجہ دے چکے ، وزیر اعلیٰ کا آبائی قصبہ بارتھی تحصیل تونسہ میں شامل ہے ، بزدار قبیلے کی اکثریت اس علاقے میں رہائش پذیر ہے ، لیہ اور مظفر گڑھ میں بھی یہ قبیلہ ہے ، وزیر اعلیٰ کے آبائی قصبہ بارتھی کا بارڈر ضلع لیہ اور مظفر گڑھ سے ملتا ہے ، پر مشتمل نیا ضلع اوردو نئی تحصیلیں بنائی جاسکتی ہیں، نیا ضلع بننے سے بزدار قبلے کو سیاسی فائدہ بھی ہوگا ، ضلع میں صوبائی اسمبلی کی 8 جبکہ قومی اسمبلی کی چار سیٹیں ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کی تبدیلی سرکارنے موجودہ بجٹ میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ یکم جولائی سے فعال کرنے کا اعلان کیا ہے ، جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے لیڈروں کو وفاق اور صوبے میں چند وزارتیں مل چکی ہیں اور فنڈز کا رخ بھی جنوبی پنجاب کی طرف کردیا گیا جس کی وجہ سے وہ بھی اپنے مطالبے پر سنجیدہ نظر نہیں آتے ۔ بزدار ضلع لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنماڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ عمرا ن خان کی تبدیلی پوری قوم کیلئے ناگزیر بن چکی ہے انہوں نے قوم کو جھوٹے خواب دکھائے ، جھوٹی تسلیاں دیں ان کا کوئی وعدہ یا دعویٰ پورا نہیں ہوا۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں میزبان شازیہ اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قوم کی بدقسمتی ہے کہ ملک پر ایک نالائق لوگوں کا ٹولہ مسلط ہوگیا ہے ،مجھے نہیں پتہ کہ کن لوگوں نے شیروانیاں سلوائی ہیں ابھی یہ طے نہیں ہوا کہ حکومت کی تبدیلی کیلئے کون سا دن یا تاریخ مقرر کیاجائے کیونکہ ان کی نااہلیوں سے قوم واقف ہوچکی ہے ۔وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوا دچودھری نے کہا کہ یہ ن لیگ کا خواب ہے جب مرضی دیکھیں ،حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو چھوڑیں عمران خا ن کے قد کا لیڈر اس وقت پاکستان میں ہی نہیں ہے ،ایسی صورتحال میں مائنس ون کیا ہونا ہے ، ایسا نہیں ہے کہ اتحادی حکومت چھوڑ رہے ہیں بلکہ اس وقت حکومت ماضی کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہے ، امید ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اوردو ارکان کا معاملہ پرسوں تک حل ہوجائے گا۔تجزیہ کار شاہد لطیف نے کہا کہ بھارت نے آج تک اقوام متحدہ کی قرارداد کواہمیت نہیں دی، کشمیر میں کرفیو لگا کر بند کردیا، ساری دنیا موجودہے لیکن کوئی آواز اٹھانے سے گریز کررہے ہیں امریکہ ایسے معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں لیناچاہتاہے ، حکومت کی دوراندیشی کہیں نظر نہیں آرہی ہے ، کشمیر کو مسئلے کواجاگرکرنے کے بعد ضائع کرنا درست نہیں ہے ۔