اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔کابینہ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے قوانین لاگو ہونے بعد آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے کرانے کے عزم کا اظہار کیا۔وفاقی کابینہ نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو ملک میں یوریا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد پر پیپرا ضوابط سے جزوی استثنیٰ ، افغان باشندوں کی پاکستان کے ہوائی اڈوں سے دوسرے ممالک سفر کرنے ،افغانستان سے 40 اشیاپر درآمدی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے لئے سکیورٹی اقدامات کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر شبلی فراز نے کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ملک کے تمام پولنگ سٹیشنزتک ترسیل و استعمال اور عملہ کی ٹریننگ کے حوالے سے شیڈول پر تفصیلی بریفنگ دی۔کابینہ نے سی ای او گجر ا نوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کی مراعات طے کرنے کا اختیار بورڈ کو تفویض کرنے ، قاضی محمد طاہر کو بطور سی ای او قبائلی علاقہ جا ت الیکٹرک سپلائی کمپنی تعینات کرنے کی منظوری دی۔ایجنڈے کے مطابق کابینہ نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی سفارش پر سید عطاالرحمن کو تین ماہ یا مستقل ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی تک پاکستان سٹینڈرز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا اضافی چارج دینے ، حنان اکرم کو پیپرا بورڈ پر بطور پرائیویٹ ممبر تعینا ت کرنے کی منظوری دی۔خزانہ ڈویژن کی سفارش پر کابینہ نے عامر علی خان کو چیئرمین ایس ای سی پی کی دوبارہ تعیناتی کی منظوری دی۔کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کے حوالے سے اپنی تسلی کرنی چاہئے ،سمجھے بغیر تنقید اور اسے مسترد کرنے پر ہمارا اعتراض بنتا ہے ۔انہوں نے کہا ن لیگ اور پی پی نے جس طرح اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے خلاف مہم چلائی، یہ سیاسی خودکشی ہے ،ایسے لگتا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ذمہ داری صرف پی ٹی آئی پر ہے ۔ فواد چودھری نے کہا انتہاپسند نظریات کی حامل جماعتیں کسی صورت مرکزی دھارے میں نہیں آ سکتیں۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا چودھری سرور کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا۔آن لائن کے مطابق کابینہ نے ای وی ایم سے متعلق کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی۔ جاری دستاویز کے مطابق الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی نئے قانون پر عملدرآمد سے مشروط کر دی گئی۔ شبلی فراز نے کابینہ کو ای وی ایم اور آئی ووٹنگ پربریفنگ دیتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن نے سیکرٹری کی سربراہی میں ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی کے لئے بنائے گئے ٹی او آرز پر تحفظات ہیں ۔ کابینہ نے 15 دسمبر کو تکنیکی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کی تجویز منظور کر لی۔ دستاویز کے مطابق یکم جنوری 2022 کوای وی ایم کے لئے ٹینڈرجاری کرنے جبکہ یکم اپریل 2022 کوای وی ایم خریداری کا ٹھیکہ دینے ، 15 جون 2022 سے ای وی ایم کی فراہمی شروع کرنے کی منظوری دی گئی ۔دستاویز کے مطابق 15 جون 2022 سے آپریشنل سٹاف کو تربیت دی جائے گی۔ کابینہ نے آئی ووٹنگ کے لئے نادرا کو 4 ماہ میں سسٹم اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے بتایا آئندہ ماہ جنوری سے راشن پروگرام شروع کیا جا رہا ہے جس میں 31 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد کو 30 فیصد رعایت دی جائے گی۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی سفارش پر عمر سعید خان کو جاسوسی اور قومی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر تین ماہ کے لئے نظر بند کرنے کی منظوری دی گئی ۔انہوں نے کہا پٹرولیم مصنوعات پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن پر نظرثانی کی گئی، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا مطالبہ زیادہ تھا لیکن ایک روپے 99 پیسے مارجن کی منظوری دی گئی ، پٹرول پر او ایم سی مارجن 2روپے 97 پیسے سے بڑھ کر 3روپے 68 پیسے ہوگیا،ہائی سپیڈ ڈیزل پر ڈیلر مارجن میں 83پیسے فی لٹر اضافے کی منظوری دی گئی۔