لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ 72سا ل کے بعد پہلی بار پاکستان کی خارجہ پالیسی بد ل رہی ہے ، دنیا میں بڑی بڑی تبدیلیاں آرہی ہیں، یہ صرف ا یک نقشے کانہیں بہت ہی پیچیدہ معاملہ ہے ،چین عالمی طاقت بننے جارہاہے جبکہ امریکہ کے اندر ایک تقسیم پیدا ہوگئی ہے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر واپس کئے ،جب سعودی عرب ایک ہزار ارب ڈالر کااسلحہ خرید رہا ہے تو اس میں ایک ارب ڈالر کی کیا حیثیت تھی ، عرب ممالک امریکیوں سے مل گئے لیکن پاکستان کی اب ترجیح چین ہے تا ہم وہ امریکہ سے بھی تعلقات نہیں بگاڑے گا، عربوں سے پاکستان اب دورہوتا جائے گا تاہم سعودی عرب ہمیں نظرانداز نہیں کرسکتا ، میرا خدشہ تھاکہ کہیں عرب ہماری افرادی قوت کو نہ نکال دیں ،میں نے ایک ماہر سے پوچھا تو اس نے کہا کہ وہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ انکی معیشت بیٹھ جائے گی،سعودی عرب کو ہماری ضرورت ہے وہ تو اپنے اسلحے کی صفائی تک نہیں کرسکتے ، اصل خطرہ تو اسرائیل ہے اس سے کون لڑے گا ،مڈل ایسٹ میں سرداری کی جنگ ہورہی ہے ،چین اورروس سونا خرید رہے ہیں جس سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں، لگتا ہے وہ اپنی کرنسی جاری کریں گے جس روز ان کی نئی کرنسی آ گئی اس روز سے امریکہ کا زوال شروع ہو جائیگا ،سرحد پر بھار ت کی فوج پہلے ہمارے خلاف صف آرا رہتی تھی لیکن اب نہیں ، احتساب سے کاروباری طبقے میں خوف نہیں پھیلنا چاہئے ، وزیراعلی ٰپنجاب پر پرمٹ دینے کے عوض پانچ کروڑ لینے کا الزام ہے ابھی یہ الزام ہی ہے ، بزدار کو کیا پتہ صنعتی ترقی کیا ہوتی ہے ، پاکستان کو لبنان کی کچھ نہ کچھ مدد فوری کرنی چاہئے ۔راوی ریورمنصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے بنے گا،ایک نہیں کئی شہر بسنے چاہئیں ، حکومت دس ارب کیا پچاس ارب درخت لگاسکتی ہے اس معاملے میں فوج سے بھی مدد لی جاسکتی ہے فوج جب کراچی کے نالے صاف کراسکتی ہے تو درخت نہیں لگا سکتی ، پاکستان جب ایٹم بم اوردنیا کا بہترین میزائل بنا سکتا ہے تو کیا صنعتیں نہیں لگا سکتا ، کراچی کے گجرنالے پر30 ہزار غیر قا نونی مکان ہیں ، پیپلزپارٹی اورایم کیوایم نے کراچی کو تباہ کیا ، پارکوں میں پلازے بنائے گئے ، اللہ کا لاکھ لاکھ شکرہے اورہر پاکستانی کو دو نفل شکرانے کے پڑھنے چاہئیں کیونکہ ہمارے ملک سے کورونا وبا ایک طرح سے ختم ہو گئی ہے ،حکومت نے ساری چیزیں کھول دیں لیکن اس کے ساتھ ایس او پیز پر بھی عمل کرانا ہوگا ۔