اسلام آباد،لاہور (لیڈی رپورٹر،نیٹ نیوز ) معروف ادارے گیلپ نے پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پر تازہ ترین سروے کے نتائج جاری کر دیے ۔گیلپ پاکستان نے نیا سروے 4 سے 16 جون کے درمیان کیا جس میں 12 سو سے زائد افراد نے حصہ لیا۔نئے سروے میں انکشاف ہوا کہ کورونا کے تیزی سے پھیلاؤ پر پاکستانی عوام کی اکثریت کو کافی تشویش ہے لیکن عوام مایوس نہیں اور حالات میں بہتری کی امید رکھتے ہیں۔کورونا کے پھیلاؤ کے سوال پرسروے میں 80 فیصد افراد نے تشویش کا اظہار کیا جبکہ 15 فیصد نے فکر مند نہ ہونے کا بتایا۔ گیلپ پاکستان نے پوچھا کہ ان کو کس حوالے سے تشویش ہے ؟ جواب میں 94 فیصد افراد نے گھر والوں کی صحت کی حفاظت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا، 91 فیصد نے اپنے مالی انتظامات،87 فیصد نے سیونگز کے متاثر ہونے ، 87 فیصد نے قوت خرید میں کمی، 84 فیصد نے بنیادی ضروریات پوری کرنے میں پریشانی اور 59 فیصد نے بیروزگار ہونے کے ڈر کو اپنی تشویش کی وجہ بتائی۔ سروے میں دیکھا گیا کہ41فیصد افراد پُرامید تھے کہ کورونا کا مسئلہ 6 ماہ میں حل ہوجائے گا۔ 20 فیصد کا خیال تھا اس میں ایک سال لگ سکتا ہے جبکہ 13 فیصد کی رائے تھی دوسا ل یا اس سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے ۔سروے کے مطابق پرامید افراد میں نوجوانوں کی شرح زیادہ دیکھی گئی ۔ 25 فیصد افراد 3 سے 4 ماہ میں معاشی حالت میں بہتری کے حوالے سے بھی پرامید تھے ۔البتہ 26 فیصد کا خیال تھا کورونا کے منفی معاشی اثرات دیرپا ہوں گے ۔ 25 فیصد کا خیال تھا معیشت پر کورونا کے منفی اثرات 6 سے 12 ماہ کیلئے ہوں گے جبکہ 24 فیصد کا خیال تھا وہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہ سکتے ۔گیلپ پاکستان کے مطابق کورونا کے منفی اثرات سے تنخواہ دار طبقے کے 54 فیصد افراد متاثر ہوئے ، 27 فیصد بیروزگار ہوئے اور مزید 27 فیصد نے تنخواہ میں کٹوتی کا بتایا ۔ بیروزگاری کا بتانے والوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرح سب سے زیادہ یعنی 32 فیصد ہے ۔