اسلام آباد(غلام نبی یوسف زئی)پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا کے خلاف صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا باضابطہ فیصلہ کرلیا ۔صدارتی ریفرنسز کے خلاف آئین کے آرٹیکل 184/3کے تحت پٹیشن جمعہ تک سپریم کورٹ میں دائر کئے جانیکا امکان ہے ۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس کے کے آغا کے خلاف صدارتی ریفرنس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی قرارداد کی اکثریتی فیصلے کے ذریعے منظوری کے بعد پٹیشن کے مسودے پر کام شروع کردیا گیا ۔پاکستان بار کے تین ارکان اختر حسین شاہ،کامران مرتضیٰ اور رشید اے رضوی نے ججز کے خلاف صدارتی ریفرنسز سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے پاکستان بار کونسل میں قرارداد جمع کرائی تھی جسکی 22رکنی بار کونسل میں سے 16 ارکان نے حمایت کی ۔ جن ارکان نے قرارداد کے حق میں رائے کا اظہار کیا ان میں بار کے وائس چیئر مین سید امجد علی شاہ اور چیئر مین ایگزیکٹیو کمیٹی حافظ ادریس شیخ کے علاوہ اعظم نذیر تارڑ،احسن بھون،غلام مصطفی کنڈوال،غلام شبیر شر،طاہر نصراللہ وڑائچ،حفیظ الرحمٰن،محمد عقیل،سید قلب حسن،محمد شعیب شاہین شامل ہیں، ایک رکن راحیل کامران نے مشروط حمایت کی ۔راحیل کامران نے کہاکہ بہتر ہوگا کہ پہلے دونوں ججز صدارتی ریفرنسز کو چیلنج کریں اور اسکے بعد پاکستان بار پٹیشن دائر کرے ۔دو ارکان عبدالستار خان اور محمد شفیق بھنڈارا نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ تین ارکان وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم ،یوسف لغاری اور عبدالفیاض نے کوئی جواب نہیں دیا ۔وائس چیئر مین پاکستان بارسید امجد علی شاہ نے 92نیوز سے گفتگومیں کہا کہ قرار داد موصول ہونے کے بعد تمام ارکان سے رائے معلوم کی گئی ، قرارداد کو اکثریت کی حمایت مل چکی اسلئے پٹیشن کے مسودے پر کام شروع کردیا ، جمعہ تک ہر صورت میں پٹیشن د ائر کردی جائیگی۔