اسلام آباد( جہانگیر منہاس) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے متحدہ اپوزیشن کی حکمت عملی سے مایوس ہوکر آئندہ ماہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں اپنی جماعت کے رہنمائوں کا پشاور میں غیر معمولی اجلاس طلب کیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کے کارکنوں کے دبائو پر ستمبر میں ہی موجودہ حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کیلئے مولانا فضل الرحمن نے اپنی پارٹی کے قائدین سے رابطے تیز کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن گزشتہ سال اسلام آباد دھرنے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت سے مایوس ہونے کے بعد کچھ عرصہ کیلئے خاموش ہو گئے تھے تاہم انہوں نے عید سے قبل ایک مرتبہ پھر تحریک انصاف حکومت کے خاتمے کیلئے مختلف پارٹی رہنمائوں سے مشاورت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ جے یو آئی کے ذرائع نے بتایا کہ مولانا اب بھی احتجاجی تحریک شروع کرنے کیلئے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رویے سے خوش دکھائی نہیں دیتے ۔انہوں نے بتایا مولانا فضل الرحمن چاہتے ہیں کہ موجودہ حکومت کو گرانے کیلئے ملکر کوششیں کی جائیں لیکن انہیں پارلیمنٹ کے اندر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی سپورٹ نہیں مل رہی۔ ادھر ن لیگ کے ذرائع کا کہنا تھاکہ نوازشریف نہیں چاہتے کہ عمران خان کی حکومت کو احتجاجی تحریک سے گرایاجائے ،وہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کی اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی عوام انہیں آئندہ عام انتخابات میں آئوٹ کر دیں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ پارٹی صدر شہباز شریف نے نوازشریف کے کہنے پرہی گزشتہ دنوں مظفرآباد کا دورہ کیا اور قانون ساز اسمبلی سے خطاب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف نہیں چاہتے کہ آئندہ سال آزاد کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں انکی پارٹی کے لوگ ٹوٹ جائیں اسلئے انہوں نے شہباز شریف کو بیماری کے باوجود مظفر آباد پہنچنے کی ہدایات جاری کیں۔