پشاور(خبرنگار)پشاور میں جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔تمام اپوزیشن جماعتوں نے 27اکتوبر کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالنے اور 31اکتوبر کو آزادی مارچ میں بھر پور شرکت کا اعلان کردیا ،اے پی سی نے وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کردیا ،مارچ کیلئے دو قافلے ایک براستہ کوہاٹ جبکہ دوسرا براستہ جی ٹی روڈ جائے گا، جے یوآئی خیبر پختونخوا کے امیر مولانا عطاء الرحمن نے خبر دار کیا کہ اگر مارچ کے شرکاء کو روکا گیا تو پختون روایات کے مطابق جواب دینگے ۔پشاور میں جمیعت علماء اسلام کے زیر اہتمام ہونے والے آل پارٹیز کانفرنس میں تمام اپوزیشن جماعتوں ، عوامی نیشنل پارٹی، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) ،قومی وطن پارٹی، وکلاء و تاجر وں کے نمائندوں نے شرکت کی، اے پی سی میں فیصلہ کیا گیا کہ 27اکتوبر کو خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی جائینگی جبکہ 31اکتوبر کو حکومت کیخلا ف آزادی مارچ ہوگا جس میں تمام اپوزیشن جماعتیں بھر پور شرکت کرینگی ، اے پی سی نے تاجر برادری اور ڈاکٹرز کے مطالبات کی بھی حمایت کردی جبکہ مولانا فضل الرحمن کی کوریج کو میڈیا کی آزادی سلب کرنے کے مترادف قراردیا۔مولانا عطاء الرحمن کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ملکی معیشت ڈبو دی ہے ، ہرطرف مہنگائی اور بے روزگاری ہے ، تاجر ،ڈاکٹرز اور تمام مکاتب فکر کے لوگ حکومت کے نشانے پر ہیں ایسے حالات میں حکومت کو فوری مستعفی ہونا چاہیے ،مولانا عطاء الرحمن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے جمعیت علماء اسلام کو دھمکیاں دی ہیں جبکہ صوبائی اور وفاقی وزراء لب و لہجہ بھی افسوسناک ہے ،حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کی کوشش کی تو پختون روایات کے مطابق جواب دینگے ۔