لاہور(کامرس رپورٹر،خصوصی نمائندہ)ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزاری سے اپنائے گئے ناروا رویہ کے معاملے پر انسپکٹر جنرل پولیس شعیب دستگیر پنجاب اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے جبکہ آئی جی پنجاب نے یقین دہانی کرائی کہ جو بھی فیصلہ کیا جائیگا وہ قبول ہوگا اور ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ سپیکر چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ سب سے پہلے اس ایوان کی عزت واحترام مقدم ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز مقررہ وقت تین بجے کے بجائے ایک گھنٹہ 35منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔ ڈپٹی سپیکر کی تحریک استحقاق کے معاملے پر آئی جی پنجاب شعیب دستگیر سپیکر پرویز الٰہی کی سربراہی میں وزیر قانون راجہ بشارت ،ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزار اور (ن) لیگ کے سینئر رکن ملک ندیم کامران پر مشتمل کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور پولیس کی جانب سے اپنی وضاحت پیش کی ۔ملک ندیم کامران نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارکان چاہے حکومت سے ہوں یا اپوزیشن سے ان کے جائز کام ضرور ہونے چاہئیں، اپوزیشن کے ساتھ پولیس کا رویہ مختلف ہوتا ہے اور آئی جی کو اس حوالے سے بتایا ہے ۔سپیکر نے جو تاریخی فیصلہ کیا وہ قابل تحسین ہے ،یہ حکومت کا یا اپوزیشن کا نہیں بلکہ اس ایوان کے تقدس کا سوال ہے ۔ بعدا زاں سپیکر نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر تے ہوتے ایوان میں محکمہ سکولز ایجوکیشن سے متعلق سوالات کا سلسلہ شروع کیا۔اس موقع پر وزیر قانون راجہ بشارت نے سپیشل کمیٹی نمبر 6کی توسیع کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ایجنڈے پر موجود 8قراردادوں میں سے کوئی بھی منظور نہ ہو سکی۔اجلا س آج سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ۔