لاہور(خبرنگارخصوصی)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سخت ہنگامہ آرائی کے دوران دی پنجاب لوکل گورنمنٹ ،پنچایت وہمسایہ کونسل،کم سے کم اجرت ،جانوروں کی صحت ، دی پروانشل ایمپلائز سوشل سکیورٹی(ترمیمی)اوردی پنجاب زکوٰۃاینڈ عشر( ترمیمی) آرڈنینس2019 بھی پیش کئے گئے ، گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے سخت ہنگامہ آرائی کی جس کا حکومت نے بھی جواب دیا ، دونوں اطراف سے لوٹے لوٹے ،گوعمران گو،ڈاکو،لٹیرے کے نعرے لگتے رہے جبکہ اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیا ں پھاڑ کر ہوا میں اڑادیں ،پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ خوراک کے سوالات کے دوران سپیکر نے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے اختیارات کے بارے میں وزیر خوراک سمیع اﷲ سے دریافت کیا تو ایوان میں اراکین اسمبلی نے محکمہ خوراک کی مجموعی کارکردگی پر تنقید کی ،اسی دوران باردانہ کی تقسیم کے معاملہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین پھٹ پڑے ،مسلم لیگ (ن) کے رانا منور حسین نے کہاکہ غریب کسانوں کی فرد چوری کرکے باردانہ کی تقسیم کی جارہی ہے ۔ سپیکر چودھری پرویز الٰہی نے کہاکہ بار دانہ کی تقسیم منصفانہ بنائی جائے ، مسلم لیگ (ن) کے ارشد ملک کے ضمنی کے جواب میں سمیع اﷲ چودھری نے کہاکہ فوڈ سکیورٹی کے لئے 1000000ٹن گندم رکھنا ہوتی ہے ،اس موقع پر ارشد ملک نے چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی وزیر کو اس بارے میں علم نہیں ، ارشد ملک نے اس موقع پر احتجاج شروع کیا تو اپوزیشن اراکین نے بھی ان کا ساتھ دیا اور ایوان میں وقفہ وقفہ سے نعرے لگاتے رہے ،جس پر سپیکرپرویز الٰہی نے کہاکہ اپوزیشن نے وقت سے پہلے ہی اپنی توانائی ضائع کردی ہے ۔