لاہور(جنرل رپورٹر) پنجاب کو تھیلسیما کے مرض سے محفوظ کرنے کا خواب پورا کرنے کے لیے فنڈز کی کمی آڑے آ گئی۔حکومت کی جانب سے پنجاب تھلیسیما بچاؤ پروگرام کو چلانے کے لیے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی تین ماہ سے بند ہے ۔پروگرام کے تحت کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین تنخواہوں سے بھی محروم ہیں۔ صوبہ کی پانچ ڈویژنز میں پروگرام کے ریجنل دفاتر کا قیام بھی تعطل کا شکار ۔ حکومت کی جانب سے مسودہ قانون کی منظوری اور اتھارٹی کا قیام بھی نہیں ہو سکا ۔ذڑائع کے مطابق پنجاب میں ہر سال 4ہزار کے قریب بچے اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔لیکن اس پروگرام کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو جون سے اگست تک کے مہینوں کی تنخواہیں ابھی تک نہیں ملیں جس کی وجہ سے ملازمین دلبرداشتہ ہیں اور بعض فیلڈ ورکرز نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے ۔دوسری جانب صوبہ کی پانچ ڈویژنز میں پروگرام کے ریجنل دفاتر کا قیام بھی تعطل کا شکار ہے اور حکومت کی جانب سے مسودہ قانون کی منظوری اور اتھارٹی کا قیام بھی نہیں ہو سکا ۔