مکرمی! اگر پولیس کو رشوت کے حصول اور حکام بالا کی دبائو کے باعث ایف آئی آر درج کرنا پڑے تو اس میں اس قدر سقم ڈال دیتے ہیں کہ سنگین جرائم میں ملوث مجرم بھی سزا سے بچ نکلتے ہیں ناکوں پر شریف شہریوں کو تنگ کرنے کا مظاہرہ روز نظر آتا ہے۔ یہاں پویس لوگوں سے مک مکا کرنے میں مشغول دکھائی دیتی ہے۔ اگرچہ پولیس جوان ادائیگی فرض کی قابل تقلید مثالیں پیش کی ہیں مگر ان کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ کھلی کچہریوں میں سب سے زیادہ شکایات پولیس کے ناروا زیادتیوں ہی کے خلاف موصول ہوتی ہیں۔ دیہاتوں میں یہ صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے لہٰذا پولیس کے محکمے میں بڑے پیمانے پر تطہیر کرنے کی ضرورت ہے اور پولیس فورس میں تطہیر کا یہ عمل پورے ملک میں بیک وقت کیا جانا چاہئے۔ عوامی شکایات کے ازالے کا بندوبست کیا جائے تاکہ پولیس پر عوام کا اعتماد بحال ہو۔ لہٰذا پولیس کا قبلہ درست کرنے کے لیے سخت ترین اقدامات کی ضرورت ہے۔ (مقبول احمد صدیقی ۔ساہیوال )