کراچی(سٹاف رپورٹر ،92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک )پی ڈی ایم نے ملک گیرجلسوں اورکارواں مارچ کااعلان کردیا،پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کے بجائے شارٹ مارچ کافیصلہ کرلیا،ملک کے مختلف اضلاع میں روڈکا رواں ہوں گے ،پی ڈی ایم نے پارلیمنٹ سے صدرمملکت کے خطاب کے بائیکاٹ ،وکلا کی اسلام آبادسے شروع ہونیوالی تحریک میں شامل ہونے کابھی فیصلہ کرلیا،ملک کے 55میں سے 31اضلاع میں پی ڈی ایم کے تحت جلسوں کاانعقاد کیاجائیگا،تین سے چارروزپرمشتمل مختلف شہروں میں پی ڈی ایم کے تحت روڈکا رواں ہونگے ، حکومت کی 3سالہ کارکردگی کیخلاف وائٹ پیپرجاری کرنے کی منظوری بھی دیدی جبکہ پی ڈی ایم آج کراچی میں سیاسی پاور شو کا مظاہرہ کرے گی ۔تفصیلات کے مطابق مولانافضل الرحمٰن کی زیرصدارت پی ڈی ایم کاسربراہی اجلاس ہوا،اجلاس میں افغانستان کی صورتحال،بالخصوص پاکستان پرپڑنے والے اثرات، ملکی سیاسی صورتحال اورآئندہ کی حکمت عملی پرغورکیاگیا، اجلاس میں نوازشریف کی واپسی،اسمبلیوں سے استعفے کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی،بلوچستان کی جماعتوں نے اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویزدیدی،بی این پی اورنیشنل پارٹی کاموقف تھاکہ اب جلسے جلوسوں سے آگے بڑھناہوگا ، اجلاس میں شرکت کے لیے شہباز شریف ریلی کی صورت میں پہنچے ،قائدن لیگ نوازشریف اور نائب صدر مریم نواز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں شاہد خاقان عباسی ، ساجد میر، اویس نورانی، آفتاب شیر پائو ، محمد زبیر اور ثنا بلوچ بھی اجلاس میں شریک تھے ، پی ڈی ایم کا اجلاس شروع ہونے سے قبل جے یو آئی (ف) کے رہنما راشد سومرو نے لیگی رہنماؤں عطا اللہ تارڑ ، مریم اورنگزیب اور محمد زبیر کو روک دیا، ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پہلے ہی (ن) لیگی بڑی تعداد میں موجود ہیں تاہم شہباز شریف کی مداخلت پر انہیں اجلاس میں شرکت کی اجازت مل گئی ،اجلاس کے دوران (ن) لیگ کے کارکنوں نے زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، دھکم پیل سے دروازہ ٹوٹ گیا، بعد ازاں کارکنوں کو ہوٹل سے باہر نکال دیا۔ اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہاکہ حکومت میڈیا کوکنٹرول کرنے کے لیے جو اتھارٹی بنانے جا رہی ہے سربراہی اجلاس نے اس اتھارٹی کو مسترد کردیا ہے ،پی ڈی ایم کے اراکین اسمبلی میڈیا کیلئے بھرپور احتجاج کریں گے ، پارلیمنٹ میں بھی اس پربات کریں گے ، پوری دنیا نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مسترد کیا ہے ، ملک میں تاریخی مہنگائی غریب کے لئے ناقابل برداشت ہوچکی ہے ، کراچی کا جلسہ تاریخی جلسہ ہوگا ، پیپلزپارٹی نے اپنی پوری قوت سے پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھوپنے کی پوری کوشش کی ہے ، خواتین کراچی کے جلسے میں بھرپور شرکت کریں گی ۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہاکہ ستمبراجلاس میں تحریک کا فیصلہ کن شیڈول دیں گے ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے صرف جلسوں پر اکتفا نہیں کریں گے عملی جدوجہد کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ ٹنڈو الہیار ( مانیٹرنگ ڈیسک ) ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان کی پہلی اور آخری حکومت ہے ، عوام جانتے ہیں کہ اپنے حقوق کا تحفظ کیسے کیا جاتا ہے اور کیسے حقوق چھینے جاتے ہیں،مہنگائی، بیروزگاری اور غربت تبدیلی کا اصل چہرہ ہے ،سلیکٹڈ حکومت ہر طرف سے حملہ آور ہے ۔ ٹنڈو الہیار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی سلیکٹڈ حکومت آتی ہے عوام سے ان کے حقوق چھینے جاتے ہیں، جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے بے روزگاری شروع ہوئی، مہنگائی اور غربت میں اضافہ ہوا ہے ، نوجوان کو روزگار کا موقع نہیں مل رہا، اور جن لوگوں کے پاس روزگار ہے اسے ختم کیا جارہا ہے ، پورے ملک میں پبلک سروس کمیشن چل رہے ہیں سندھ ایک ہی صوبہ ہے جہاں پبلک سروس کمیشن پر تالا لگا ہے ، مہنگائی کی شرح میں پاکستان بنگلہ دیش سے آگے نکل گیا ہے ، جنگ زدہ افغانستان سے بھی پاکستان میں مہنگائی زیادہ ہے