لاہور (رانا محمد عظیم )پی ڈی ایم کا کوئٹہ میں پہلا جلسہ رکھنے کے حوالے سے ن لیگ اور پیپلزپا رٹی کی حکمت عملی سامنے آ گئی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپا رٹی کے دو اہم لیڈورں کی پلاننگ ایک تیر سے دو شکار کرنے کی تھی۔ جلسہ میں مختلف قوم پرستوں اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والی جماعتوں سے اہم اداروں کے خلاف بات کرانا اور جلسے میں زیادہ سے زیادہ تعداد کے حوالے سے محمو د اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کی ذمہ داری لگانا شامل تھا۔ پیپلزپا رٹی اور ن لیگ کسی صورت میں بھی اپنے گلے میں پہلے جلسے کی گھنٹی نہیں باندھنا چاہتی تھی، پہلے یہی اکثریتی رائے تھی کہ حکومت کے خلاف پہلا جلسہ پنجاب میں کیا جائے مگر شہبا زشریف کی گرفتاری پر لیگی کارکنوں اور اسی طرح آ صف زرداری کے معامالا ت کے حوالے سے بھی جیالوں کی طرف سے بڑا رد عمل سامنے نہ آ نے پر دونوں پارٹیوں میں یہ فیصلہ ہو ا کہ پہلا جلسہ مولانا اور اچکزئی کے ذمہ ڈالا جائے اور اس جگہ رکھا جائے جہاں اداروں کے خلاف زیادہ گفتگواور بڑی تعداد بھی جمع ہو سکے ۔کوئٹہ کے جلسے کے حوالے سے عالمی میڈیا کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا کو بھی دعوت دی گئی ہے اورجلسہ میں اداروں کے خلاف ہونے والی تقاریر کو جواز بنا کرملکی اداروں کو بدنام اور اس ضمن میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگ ان کی معاونت بھی کریں گے ۔کوئٹہ جلسہ میں قوم پرستوں کے ساتھ ساتھ نوازشریف بھی اداروں کے خلاف سخت تقریر کر سکتے ہیں اور ان کے قریبی ساتھی تیاری کر اور محمود اچکزئی سے ا س حوالے سے رابطے بھی جاری ہیں۔ اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے کے حوالے سے کئی قوم پرست افراد کو بھی تیار کیا جا رہا ہے ۔