لاہور،کراچی،پشاور،کوئٹہ(اپنے رپورٹر سے ،92 نیوز رپورٹ،سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) چاروں صوبوں نے لاک ڈاؤن آج کے بجائے پیر سے کھولنے کا اعلان کردیا،پرسوں سے چھوٹے کاروبارکھول دیئے جائیں گے ، پنجاب حکومت نے 6 بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کرنے کی تجویز دیدی۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آج سے لاک ڈاؤن کھولنے کے بیان سے کچھ کنفیوژن پیدا ہو گئی تھی جسے صوبائی حکومتوں نے پریس کانفرنس کر کے دور کردیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارکے زیر صدارت اجلاس میں لاہورمیں انسداد کورونا کیلئے علیحدہ مؤثر مینجمنٹ پالیسی مرتب کرنے اور کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے زیرصدارت اجلاس میں کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان، جنرل آفیسر کمانڈنگ 10 ڈویژن میجر جنرل محمد انیق الرحمن ملک، ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل محمد عامر مجید، چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک، آئی جی شعیب دستگیر اور دیگر حکام شریک ہوئے ۔ شرکاء نے لاہور میں کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا۔اجلاس میں لاہور میں انسداد کورونا کی موثر مینجمنٹ کی الگ پالیسی مرتب کرنے کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعلقہ انڈسٹری یا بزنس کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہو گی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا پاک فوج نے مشکل وقت میں ہمیشہ قوم کا بھرپور ساتھ دیا، کھلنے والے کاروبار کو ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا، پنجاب میں کورونا کے ایک لاکھ 17 ہزار سے زائد ٹیسٹ کر چکے ہیں۔ کور کمانڈ لاہور لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان نے کہا ہم آزمائش کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، لاہور کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر الگ لائن آف ایکشن پر عملدرآمد ضروری ہے ۔وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو میں پیر کو کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کیا،انہوں نے کہا لاہور، راولپنڈی، ملتان سمیت بڑے شہروں میں کورونا کیسز بڑھے ہیں،وفاق رضامند ہوگیا تو بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن برقرار رکھیں گے ، وفاق کی پالیسی پر 99 فیصد عملدرآمد کررہے ہیں، ہسپتالوں کی او پی ڈیز کھولنے کا فیصلہ آج کریں گے ۔فیصلے کے بعد پنجاب میں پیر سے مزید کئی صنعتیں اور کاروبار کھل جائیں گے ، تاجروں نے ملازمین کو کام پر آنے کی ہدایت کردی۔ پائپ ملز، سرامکس، سینٹری ویئر ز، پینٹ، الیکٹریکل کیبلز، سوئچ بورڈز، سٹیل،ہارڈوئیر،ایلومینم کی صنعتوں اور دکانوں کو کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ چھوٹی مارکیٹیں اور چھوٹی دکانیں فجر سے شام 5بجے تک کھلی اور ہفتہ اور اتوار کوبند رہیں گی۔2دن بندش کا اطلاق پہلے سے کھولی گئی فارمیسی، میڈیکل سٹورز،دودھ دہی کی دکانوں،کریانہ سٹوروں، تندوروں،بیکریوں اور دیگردکانوں پر نہیں ہوگا، ہسپتالوں کی او پی ڈیز بھی آج سے کام شروع کردینگی۔ضلعی انتظامیہ لاہور نے چھوٹی بڑی مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے اپنی تجاویز وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوائی ہیں، چھوٹی مارکیٹس کھولنے کے لیے ہیلتھ ایڈوائزی، قطارمینجمنٹ سسٹم، ہینڈ سینیٹائزر، فیس ماسک اور گلوز کا استعمال لازمی ہو گا، مارکیٹوں میں افسران کے ہمراہ ٹائیگر فورس کام کریگی اور ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنیوالوں کے خلاف کارروائیاں کی جائیں گی۔لاہور میں 54 چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے کی تجویز دی گئی ہے ، ایک جیسا کاروبار کرنے والی مارکیٹوں کی تعداد چالیس،بڑی مارکیٹوں کی بیاسی، ملاجلا کاروبار کرنے والی مارکیٹوں کی تعداد چھیانوے ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب کو جومارکیٹیں کھولنے کی تجاویز بھیجوائی گئی ہیں ان میں غالب مارکیٹ گلبرگ، ٹائر مارکیٹ سرکلر روڈ، گنپت روڈ، ٹولنٹن مارکیٹ، شادمان مارکیٹ، مون مارکیٹ، فردوس مارکیٹ، برکت مارکیٹ، جی ٹی روڈ شاہدرہ، نور جہاں روڈ، غازی آباد روڈ، کالج روڈ ٹاؤن شپ، کالج روڈ جی ٹی روڈ، شیرانوالہ گیٹ،چیمبر لین روڈ، عامر روڈ، سنگھ پورہ، سلطان پورہ، لال پل، بوگیوال روڈ، علامہ اقبال روڈ، شالیمار لنک روڈ، گارڈن ٹاؤن روڈ، علی زیب روڈ، پیکو روڈ، مصری شاہ، گورومانگٹ روڈ، ایم ایم عالم روڈ و دیگر شامل ہیں،وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد پنجاب حکومت مارکیٹوں کے حوالے سے حتمی نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ادھر کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہالاک ڈاؤن میں نرمی آج نہیں پیر سے ہوگی،لاک ڈاؤن کھولنے سے متعلق وفاق کے فیصلوں پر100فیصد عمل کریں گے تاہم جو اعلانات وفاقی حکومت نے کئے ، ان کی ڈائریکشن میں لاک ڈاؤن ابھی رہے گا،9 مئی سے قبل بند دفاتر اور انڈسٹریز سوائے کنسٹرکشن کے بدستور بند رہیں گی جبکہ ضروری دکانیں فجر سے شام 5 بجے تک کھلیں گی، رہائشی علاقوں میں قائم دکانیں کھولی جائیں گی تاہم مالز اور بڑی مارکیٹیں بند رہیں گی۔ ہفتے اور اتوار کو 100 فیصد لاک ڈاؤن ہو گا، لاک ڈاؤن نہیں کرتے تو حالات مزید خراب ہوتے ، لاک ڈاؤن کھولنے سے کیسزمیں تیزی آئے گی لہذا وزیراعظم کو کہا کہ حقائق کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کرنا چاہیے ،ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے لہذا جذبات کے بجائے ڈیٹا اور زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کیے جائیں۔وزیراعظم سے پہلے اجلاس میں لاک ڈاؤن کا کہا تھا،14 اپریل کو دو ہفتوں کے لئے وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن بڑھانے کا اعلان کیا تاہم 14 اپریل کو لاک ڈاؤن میں کچھ نرمی کی جس کے باعث کورونا کیسز میں اضافہ ہوا۔مراد علی شاہ نے وزیراعظم کو چھوٹے تاجروں کو آسان اقساط پر قرضے دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا وفاقی حکومت ان کا خاص خیال رکھے ، کاروباری بندش ہماری طرف سے نہیں، وفاقی حکومت نے فیصلہ کرنا ہے ، فورسز تو بڑی جلدی بنالی جاتیں ہیں، سندھ کے لوگوں کا ڈیٹا نہ دینے کی رنجش رہے گی، یہ طریقہ نہیں تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو جمع کیا ،یہ سب کرمنل ایکٹ تھا۔صوبائی وزیر سعید غنی اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ،سعید غنی نے کہا چھوٹے کاروبار والوں کو اجازت دی جائے گی، بڑے شاپنگ مالز اور مارکیٹس بند رہیں گی،کاروبار کی فہرست وفاق کو بھیجیں گے ۔تاجروں نے سندھ حکومت کو ایس اوپیز کو حتمی شکل دینے کیلئے دودن کا الٹی میٹم دیدیا اور کہا ہمیں کبھی وفاق تو کبھی صوبائی حکومت لالی پاپ دے رہی ہے ،لوگ بتاتے ہیں کہ ہمارے گھروں میں کھانے کیلئے راشن نہیں ۔تاجر رہنما جمیل پراچہ اور عتیق میر نے کہا پیر سے چھوٹی مارکیٹس کھل جائینگی، گھر میں مرنے سے بہتر ہے جیل میں مرجائیں۔ خیبر پختونخوا حکومت نے ہفتے اور اتوار کے ساتھ جمعہ (3دن)کو بھی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیاتاہم ضلعی ٹرانسپورٹ چلانے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا، ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پر دکانیں سیل کی جائیں گی۔مشیراطلاعات اجمل وزیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہالاک ڈاؤن پرخیبرپختونخوا کا وہی فیصلہ ہوگا جو وفاق کا ہوگا، صوبے میں لاک ڈاؤن مرحلہ وار ختم کیا جا رہا ہے ، تعمیراتی شعبہ کے فیز دوئم میں سٹیل، پینٹ، المونیم ،ہارڈ ویئر، پی وی سی پائپ اور سینٹری کی دکانیں بھی کھول دی جائیں گی، تمام دکاندار ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے ۔صوبے بھر میں بڑے شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس، شادی ہالز اور تقریبات والی جگہوں پر پابندی برقرار رہے گی،سندھ حکومت کورونا وائرس پر سیاست کرنے کے بجائے اپنے صوبے کے متاثرین پر توجہ دے ، بلاول بھٹو زرداری اپنے صوبے کی خبرلیں اور دوسرے صوبوں میں مداخلت نہ کریں،ایک صاحب لیپ ٹاپ پر بیٹھ کر عوام کو بچانے کے لئے باہر نکلے ہیں۔ بلوچستان حکومت نے بھی 11 مئی پیر سے صوبے میں کپڑوں، جوتوں، درزی اور ملبوسات کے کاروبار کھولنے کی اجازت دیدی۔بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے ٹویٹ میں بتایا وزیراعلیٰ جام کمال کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی جبکہ کچھ کاروبار کھولنے کی اجازت ہوگی،دوکاندار اورتاجر تنظیمیں ایس او پیزپر عملدرآمد کے پابند ہونگے ،خلاف ورزی کرنے والے کیخلاف قانونی کاروائی ہوگی۔پیر سے صبح 3 بجے سے شام 5 بجے تک کپڑے ، جوتے ، درزی اور ملبوسات کے کاروبار کھل جائیں گے ۔