مکرمی !عورت کے الفاظ کو اگر لغت اٹھا کر معنوی اعتبار سے دیکھیں تو اس عظیم ہستی کے تو معنی ہی چھپی ہوئی،ڈھکی ہوئی، پردہ نشین،پردے والی بیبیاںہیںعورت کے حقوق کے تحفظ میں یہ بات کہاں سے آگئی کہ میرا جسم میری مرضی۔عورت کو اسلام سے بڑھ کر کسی اور معاشرہ، مذہب،اور دین نے اہمیت ،عزت اور احترام سے نہیں نوازا ۔ اس لئے کہ جو مذہب بیٹی کی پرورش پہ جنت کی نوید ،ماں کو دیکھنے پر ایک حج کا ثواب اور بیوی کو مرد کا پردہ اور حیا قرار دیتا ہو۔ اس سے بڑھ کر ایک عورت کے حقوق ہمیں کس مذہب میں کہاں ملیں گے۔یہی صدائے ضمیر ہے کہتے ہیں کہ اپنے ضمیر کی آواز کو دبانے سے بہتر ہے اسے دوسروں کے گوش گزار کردیاجائے ۔(مرادعلی شاہدؔ دوحہ قطر)